ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں ومن یحمد الدنیا لعیش یسررہ فسوف لعمری عن قلیل یلومھا اذا ادبرت کانت علی المرء حسرۃ وان اقبلت کانت کثیرا ھمومھا یعنی جو شخص آج دنیا کی تعریف کررہاہے اور اس کے عیش سے مسرور ہے وہ عنقریب اس کی مذمت کرے گا ۔ کیونکہ جب یہ کسی کے پاس سے جاتی ہے تو حسرت چھوڑ جاتی ہے اور جب آتی ہے تو بہت سے ہموم وغموم کو اپنے ساتھ لاتی ہے کسی کا قول ہے ؛ حال دنیا رابپر سیدم من از فرزانہ گفت یا خوابیست یا بادیست یا افسانہ باز گفتم حال آنکس گو کہ دل دروے بہ بست گفت یا غولے ست یا دیویست یادیوانہ زال دنیا مثال مردارے ست کرگسان اندر وہزار ہزار ایں مرآں راہمی زند مخلب وآں مرایں راہمی زند سنقار آخر الامر بگذر ندہمہ وزہمہ باز ماندایں مردار ایک قطعہ اردو کا بھی یاد ہے گو مجھے اردو کے اشعار میں کچھ لطف نہیں آتا ؛ کل پاؤں ایک کاسنہ سر پر جو آگیا یکسر وہ استخوان شکستہ سے چور تھا بولا سنبھل کے چل تو ذرا راہ بے خبر