سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
تب سرپرباپ کاسایہ نہ تھا…اوراب اس طویل اورتھکادینے والے سفرکے بعدجب واپس مکہ میں اپنے گھرپہنچاتوکیفیت یہ تھی کہ ماں کی ممتاسے بھی محروم ہوچکاتھا…! یوں ہمارے پیارے رسولﷺ اپنی پیاری ماں کی وفات کے بعداب اپنے دادامحترم یعنی جناب عبدالمطلب کی کفالت میں آگئے،اُس وقت آپؐ کی عمرمبارک چھ سال تین ماہ اوردس دن تھی۔(۱) دادانے جب اپنے اس یتیم پوتے کواپنے دامنِ کفالت وتربیت میں لیاتوجی بھرکراسے پیاردیا،اسے اپنی جان سے بھی زیادہ عزیزرکھا،اوراپنے بچوں سے بھی بڑھ کراس کے ساتھ ہمیشہ لاڈاورپیارکیا،وہ آپ ﷺکوہمیشہ اپنے ساتھ بٹھاکرکھاناکھلاتے،دن بھر آپﷺکواپنے ساتھ ہی رکھتے،اوررات کوجب آپﷺسوجاتے تووہ بارباراٹھ کر آپﷺکی خبرگیری کیاکرتے۔ عبدالمطلب چونکہ اپنے قبیلہ کے سردارہونے کے علاوہ متولیٔ کعبہ بھی تھے اس لئے کعبۃ اللہ کے قریب ان کیلئے خاص مسندبچھائی جاتی تھی جس پرکبھی کسی کوبیٹھنے کی جرأت نہوتی، یہاں تک کہ ان کے اپنے بیٹے بھی جب وہاں آتے تواس مسندکے آس پاس بیٹھ جاتے… مگرآپﷺکوعبدالمطلب ہمیشہ اس مسندِخاص پراپنے ساتھ ہی بٹھاتے، اگرکبھی کوئی آپﷺکووہاں سے اٹھانے کی کوشش کرتاتوعبدالمطلب یوں کہتے: دَعُوا اِبنِي ! فَوَاللّہِ اِنَّ لَہٗ لَشَأناً… یعنی : ’’میرے بیٹے کویہیں بیٹھارہنے دو،کیونکہ اللہ کی قسم اس کی توشان بڑی ہی نرالی ہے…‘‘،اورساتھ ہی فرطِ محبت سے آپﷺکی پشت پرہاتھ پھیرتے اورآپﷺکے اس اندازِشاہانہ اوراستغناء کودیکھ کرخوش ہواکرتے۔ ------------------------------ (۱) الفصول فی سیرۃ الرسول ﷺ،از: ابن کثیر،صفحہ:۹۳۔