کیوں تم ایسی جماعت کی کسی تقریب میں شامل ہوئے جو انگریزوں کی ایجنٹ ہے۔‘‘
(خلیفہ قادیان کاخطبہ جمعہ، مندرجہ اخبارالفضل مورخہ یکم ؍نومبر ۱۹۳۴)
’’ہمیں امید ہے کہ برٹش گورنمنٹ کی توسیع کے ساتھ ہمارے لئے اشاعت اسلام کا میدان بھی وسیع ہو جائے گا اورغیر مسلم کو مسلم بنانے کے ساتھ ہم مسلمان کو پھر مسلمان کریں گے۔ ‘‘ (لارڈہارڈنگ کی سیاحت عراق پراظہارخیال مندرجہ اخبار الفضل ۱۱؍فروری ۱۹۱۰)
’’فی الواقع حکومت برطانیہ ایک ڈھال ہے جس کے نیچے احمدی جماعت آگے ہی آگے بڑھتی جاتی ہے۔اس ڈھال کو ذرا ایک طرف کردو اوردیکھو کہ زہریلے تیروں کی کیسی خطرناک بارش تمہارے سروں پر ہوتی ہے۔پس کیوں ہم اس گورنمنٹ کے شکرگزار نہ ہوں۔ ہمارے فوائد اس گورنمنٹ سے متحد ہوگئے ہیں اوراس گورنمنٹ کی تباہی ہماری تباہی ہے اور اس گورنمنٹ کی ترقی ہماری ترقی۔ جہاں جہاں اس گورنمنٹ کی حکومت پھیلتی جاتی ہے ہمارے لئے تبلیغ کا ایک میدان نکلتا آتا ہے۔‘‘ (الفضل ۱۹؍اکتوبر ۱۹۱۵ئ)
’’سلسلہ احمدیہ کا گورنمنٹ برطانیہ سے جو تعلق ہے وہ باقی تمام جماعتوں سے نرالا ہے۔ ہمارے حالات ہی اس قسم کے ہیں کہ گورنمنٹ اور ہمارے فوائد ایک ہوگئے ہوئے ہیں۔ گورنمنٹ برطانیہ کی ترقی کے ساتھ ہمیں بھی آگے قدم بڑھانے کا موقع ملتا ہے اوراس کو خدانخواستہ اگر کوئی نقصان پہنچے تو اس صدمے سے ہم بھی محفوظ نہیں رہ سکتے۔‘‘
(خلیفہ قادیان کااعلان،مندرجہ اخبار الفضل ۲۷؍جولائی۱۹۱۸ئ)
قادیانیت کے بنیادی خدوخال
اب قادیانی جماعت کی پوری تصویر آپ کے سامنے ہے۔ اس کے بنیادی خدوخال یہ ہیں:
۱… پچاس برس سے زیادہ مدت ہوئی۔جب کہ انگریزی دورحکومت میں مسلمان غلامی کی زندگی بسر کر رہے تھے۔پنجاب میں ایک شخص نبوت کا دعویٰ لے کر اٹھا۔جس قوم کو اﷲ کی توحید اور رسالت محمدیؐ کے اقرار نے ایک قوم،ایک ملت اورایک معاشرہ بنایاتھا۔اس کے اندر ایک شخص نے یہ اعلان کیا کہ مسلمان ہونے کے لئے توحید ورسالت محمدی پر ایمان لاناکافی نہیں ہے۔بلکہ اس کے ساتھ میری نبوت پرایمان لانا بھی ضروری ہے اورجو اس پر ایمان نہ لائے وہ توحید و رسالت محمدیؐ پر ایما ن رکھنے کے باوجود کافر اوردائرئہ اسلام سے خارج ہے۔
۲… اس بنیاد پر اس نے مسلم معاشرے میں کفر وایمان کی نئی تفریق پیدا کی اور جو لوگ اس پر ایمان لائے ۔ان کو مسلمانوں سے الگ ایک امت اورایک معاشرے کی شکل میں منظم کرنا