کٹہرے تک پہنچاکر انہیں ان کے سیاہ اعمال کی پاداش میں عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔ کم از کم ایک متوقع اسلامی ریاست کے طول وعرض میں اس ٹولہ کو اپنی خلاف اسلام سرگرمیوں کی اجازت نہ ہونی چاہئے۔
آزادکشمیر کے علماء کرام پیران عظام اورمفتی صاحبان سے گزارش
حضرات!آپ سے یہ حقیقت پوشیدہ نہیں ہے کہ فرقہ ضالہ مرزائیہ نے اپنی پوری قوت سے ریاست جموں وکشمیر کے سادہ لوح اورکم علم مسلمانوں کو جادئہ مستقیم سے بہکانے کی مہم شروع کر رکھی ہے ۔ مرتدین گروہ درگروہ حدودریاست میں داخل ہو کر اورمختلف بہروپ بھر کر امت محمدیہؐ کو اپنے دام منافقت وارتداد میں پھنسانے اور پیرواں حضرت خاتم الرسل ﷺ کو دجال اعظم مرزاغلام احمد قادیانی کا حلقہ بگوش بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور اپنے سلاخ خانہ شیطانیت کا ہر حربہ استعمال کررہے ہیں۔ اس لئے وقت وحالات کا تقاضہ ہی نہیں آپ حضرات کامذہبی اورمنصبی فرض بھی ہے کہ اپنے حلقہ اثروعقیدت میں بیسویں صدی کی اس خانہ ساز اورمصنوعی نبوت کے دجل وتلبیس کا پردہ چاک کرنے اورانگریز کے اس خود کاشتہ پودے کے زہریلے خواص کو گاہ بہ گاہ طشت ازبام کرنے پر توجہ مبذول فرمائیں اورحکومت پرزورڈالیں کہ وہ اس شیطانی ٹولہ کی رہزنی سے سادہ لوح عوام اوراسلام کے پردہ میں الحادوزندقہ پھیلانے کی کارروائیوں کو آئینی طور پر روکنے کے اسلامی ذرائع کو بروئے کار لائے۔یہاں یہ بیان کردینا بے جا نہ ہو گا کہ کسی بھی اسلامی مملکت میں اس بدعت کو داخل نہیں ہونے دیاجاتا ۔اس لئے حکومت آزاد کشمیر کو یہی حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔
عامۃ المسلمین سے درخواست
اسی طرح ہم ریاست جموں وکشمیر کے عوام سے درخواست کریں گے کہ آپ کو اسلام کی سربلندی ، پاکستان کا استحکام اور اپنے وطن عزیز کشمیر کی آزادی سے محبت ہے۔اگر آپ کے قلب میں شہیدان وطن کے خون اورمجاہدین کی قربانیاں کا ذرہ برابر بھی احساس ہے۔اگر آپ حضرت سرور کائناتﷺ کو خاتم النبیین تسلیم کرتے ہیں اوران کے بعد بروئے حکم خداوندی ہر مدعی نبوت کو کافر اوردائرئہ اسلام سے خارج سمجھتے ہیں ،اوریقینا سمجھتے ہیں کہ یہی عین اسلام ہے تو خدا را فرقہ باطلہ مرزائیہ کی قلمی ،مالی، معاونت اوراشتراک وموانست سے فوری اور مکمل طور پر دست کش ہو جائیں اوران کی تباہ کن سرگرمیوں اوراسلام کش کارروائیوں سے پورے طور پر