مسلمان بن کر ملازمتوں کے اس کوٹے سے حاصل کیا جو مسلمانوں کے لئے مخصوص تھا۔ مسلمانوں کو اطمینان دلایا جاتارہا کہ یہ ملازمتیں تم کومل رہی ہیں۔ حالانکہ وہ بڑی کثیر تعداد میں ان قادیانیوں کو دی جارہی تھیں جو مسلمانوں کے مدمقابل بن کر اپنی مخالفانہ جتھہ بندی کئے ہوئے تھے۔ ایسا ہی معاملہ ٹھیکوں اورتجارتوں اورزمینوں کے بارے میں بھی کیاگیا۔
۵… اب یہ گروہ اپنے اس گہرے احساس کی بناء پر کہ پاکستان کا مسلم معاشرہ آزاد ہونے کے بعد زیادہ دیر تک اسے برداشت نہیں کرے گا۔ بہت تیزی سے اپنی جڑیں مضبوط کرنے کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہا ہے۔ ایک طرف اس کے تمام وہ افراد جو ذمہ دار سرکاری عہدوں پر ہیں۔ حکومت کے ہر شعبے میں اپنے آدمی بھرتی کرا رہے ہیں تاکہ تھوڑی مدت ہی میں ان کی طاقت اتنی مضبوط ہو جائے کہ پاکستان کے مسلمان آزاد ومختار ہونے کے باوجود ان کا کچھ نہ بگاڑ سکیں۔ دوسری طرف وہ اس بات کے لئے کوشاں ہیں کہ کم از کم بلوچستان پرقبضہ کرکے پاکستان کے اندر اپنی ایک ریاست بنالیں۔
تمام دینی جماعتوں کا متفقہ مطالبہ
ان وجوہ سے پاکستان کی تمام دینی جماعتوں نے بالاتفاق مطالبہ کیا ہے کہ اس سرطان کے پھوڑے کو مسلم معاشرے کے جسم سے فوراًکاٹ پھینکا جائے اورسرظفر اﷲ خان کو وزارت کے منصب سے ہٹا دیا جائے ۔جن کی بدولت ملک کے اندر بھی اورباہر کے مسلم ممالک میں بھی اس سرطان کی جڑیں پھیل رہی ہیں اورقادیانیوں کو پاکستان کے کلیدی مناصب سے ہٹانے اور ملازمتوں میں ان کی آبادی کے تناسب سے ان کاحصہ مقرر کرنے کی جلدی سے جلدی فکر کی جائے۔
مگرحکومت پاکستان کو اس سے انکار ہے۔پاکستان کی دستورساز اسمبلی کو اس سے انکار ہے۔ حکومت کے ذمہ دار عہدیداروں کو اس سے انکار ہے اورعجیب بات یہ ہے کہ ہمارے ملک کی تعلیم یافتہ آبادی کا ایک بڑا حصہ بھی اس غلط فہمی کاشکار ہے کہ یہ محض مسلمانوں کی باہمی فرقہ وارانہ لڑائیوں کا شاخسانہ ہے۔سوال یہ ہے کہ جس کو بھی اس تجویز سے اختلاف ہے۔اس کے پاس آخر دلیل کیا ہے؟ ہم نے اپنے دلائل پوری وضاحت کے ساتھ پیش کر دیئے ہیں۔ اب اگرکسی کے پاس کوئی دلیل ہے تو وہ سامنے لائے۔ورنہ بلادلیل ایک بات پر اڑجانا ،جس کا الزام کبھی ’’ملا‘‘ کو دیاجاتا تھا۔اب اس کے مرتکب وہ لوگ ہو ںگے جو ’’ملا‘‘ نہ ہونے پر فخر کرتے ہیں۔ اوروہ یقین رکھیں کہ رائے عامہ اوردلیل کی متفقہ طاقت ان کو آخرکار نیچا دکھاکر رہے گی۔