تک بہتیری نگاہ سے اوجھل تھی۔ جی چاہتا ہے کہ مرزا قادیانی کاوہ فیصلہ بھی یہاں سنا دیا جائے جو جنگ دجال اوراہل سنت کے متعلق مرزا نے لکھا ہے۔ ایماندار سن کر مسرور اور مرزائی سن کر مبہوت ہو جائے گا۔
یہ تو نصف النہار کی طرح روشن ہو گیا کہ مرزائی مذہب میں عیسائی دجال ہیں اور مرزائی عیسائیوں کا ساتھ دیں گے۔ کیونکہ ان کی اطاعت ان پرفرض ہے اور اسی کاڈھنڈورا بھی پیٹیں گے کہ عیسائی کی اطاعت فرض ہے۔ یہی برحق جماعت ہے ۔کیونکہ مرزا قادیانی نے بھی اس کی تائید کی ہے۔ (ضمیمہ انجام آتھم ص۳،خزائن ج۱۱ص۲۸۸،۲۸۷)’’اوراس میں ایک اورعظمت یہ ہے کہ رسول اﷲﷺ کی پیشین گوئی بھی اس کے پورے ہونے سے پوری ہوگئی۔ کیونکہ آپؐ نے فرمایا تھا کہ عیسائیوں اوراہل اسلام میں آخر زمانہ میںایک جھگڑا ہوگا۔ عیسائی کہیں گے کہ ہم حق پرہیں اور مسلمان کہیں گے کہ حق ہم میں ظاہرہوا۔اس وقت عیسائیوں کے لئے شیطان آواز دے گا کہ حق آل عیسیٰ کے ساتھ ہے اورمسلمانوں کے لئے آسمان سے آواز آئے گی کہ حق آل محمدﷺ کے ساتھ ہے۔‘‘
اب تو کسی سمجھدار کو اشتباہ نہ رہ گیا ۔اگرچہ مرزا نے اسلام کو تباہ کرنے کے لئے ہزارہا کوششیں کیں۔ مگر یہ کیا کم ہے کہ جو اخیر میں حق ناحق کا فیصلہ خود کر گیا کہ اخیردور میں عیسائیوں کے معین وحامی چلاّتے پھریں گے کہ عیسائی دجال حق پر ہے۔ چلانے والوں کا اصلی نام بھی مرزا قادیانی نے بتادیا اوراشارہ کردیا کہ گواس ظاہری دنیا میں اس جماعت کا نام مرزائی ہے۔ مگر علم ازلی میں اس کا نام شیطان ہے اورآسمانی آواز یعنی خدائی فیصلہ یہ ہوگا کہ حق مسلمانوں کے ساتھ ہے۔ بولومرزائیو! کس کا ساتھ دوگے؟
سیدنا مہدی علیہ الرضوان
اس سلسلہ میں مناسب ہوگا کہ حضرت امام مہدی علیہ الرضوان کے ظہور کے متعلق مرزا جی کے اصل عقیدہ کو ظاہر کر دیاجائے۔ مرزا جی کا عقیدہ ہے کہ امام مہدی علیہ الرضوان کوئی مستقل آدمی نہیں۔بلکہ مرزا ہی مسیح اورمہدی ہے۔
(ازالہ اوہام ص۵۷۲،خزائن ج۳س۴۰۹) ’’واضح رہے کہ یہ دونوں وعدے کہ محمد عبداﷲ (مہدی) آئے گا یا عیسیٰ ابن مریم آئے گا۔ دراصل اپنی مراد ومطلب میں ہم شکل ہیں۔‘‘ مگر حضوراکرمﷺ نے تو فرمایا ہے کہ ہماری اولاد میں امام مہدی ہوں گے۔جو دنیا کو عدل سے بھر دیں گے۔عیسائیت وشرک وکفر کا خاتمہ کر دیں گے اور مرزا لکھتا ہے کہ ہم رسولؐ کو مانتے ہیں۔ پھر