کی علامت ت لکھ کر جد امعد ودمسلمانوں سے توبفضلہ تعالیٰ یقینی امید مدد وموافقت ہے۔مرزائی بھی اگر تعصب چھوڑ کر خود خدا اورروز جزا سامنے رکھ کر دیکھیں تو بعونہ تعالیٰ امید ہدایت ہے۔
وماتوفیقی الاباﷲ۰ علیہ توکلت والیہ انیب۰ وصلے اﷲ تعالیٰ علی سیدنا محمد والہ وصحبہ انہ ھو القریب المجیب!
ہدایت نوری…بجواب اطلاع ضروری
بسم اﷲ الرحمن الرحیم۰ نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم۰
خاتم النبیین والہ وصحبہ اجمعین!
اس میں قادیانی کو دعوت مناظرہ اوراس کے بعض سخت ہولناک اقوال کاتذکرہ ہے:
اﷲ عزوجل مسلمانوں کو دین حق پر استقامت اور اعدائے دین پر فتح ونصرت بخشے۔ آمین! روہیل کھنڈ گزٹ مطبوعہ یکم جولائی ۱۹۰۵ء میں تصورحسین نیچہ بند کے نام سے ایک مضمون بعنوان ’’اطلاع ضروری‘‘ نظر سے گزرا۔ جس میں اولاً علمائے اہل سنت نصر ہم اﷲ تعالیٰ پر سخت زبان درازی وافتراء پردازی کی ہے۔ کوئی دقیقہ توہین کا باقی نہیں رکھا اورآخر میں عمائد شہر کو ترغیب دی کہ علماء طرفین میں مناظرہ کرادیں کہ حق جس طرف ہو ظاہر ہو جائے۔ ہر ذی عقل جانتا ہے کہ نیچہ بند صاحب جیسے بے علم فاضل کیا کلام وخطاب کے قابل۔بلکہ فوج کی گاڑی آندھی کی پچھاڑی مشہور ہے۔ جس فوج کی یہ گاڑی یہ ہراول اس کی پچھاڑی معلوم ازاول۔ مگر اپنے دینی بھائیوں سے دفع فتنہ لازم۔ لہٰذا دونوںباتوں کے جواب کو یہ ہدایت نوری دو عدد پر منقسم آئندہ حسب حاجت اس کے شمار کا اﷲ عالم (پہلے عدد میں) ان گالیوں کا جواب متین جو علمائے اہل سنت کو دی گئیں۔ پیارے بھائیو! عزیز مسلمانو!! کیا یہ خیال کرتے ہو کہ ہم گالیوں کا جواب گالیاں دیں۔ حاشا ﷲ ہرگز نہیں۔ بلکہ ان دل کے مریضوں اوران کے ساختہ مسیح مرزاقادیانی کو گالی کے جواب میں یہ دکھائیں گے۔ ان کی آنکھیں صرف اتنا دکھاکر کھولیں گے کہ شستہ دہنوتمہاری گندی گالی تو آج کی نئی نرالی نہیں۔ قادیانی بہادر ہمیشہ سے علماء وآئمہ کو سڑی گالیاں دینے کادھنی ہے۔ استغفر اﷲ علماء وآئمہ کی کیا گنتی۔وہ کون سی شدید خبیث ناپاک گالی ہے ۔جو اس نے اﷲ کے محبوبوں ، اﷲ کے رسولوں بلکہ خود اﷲ واحد قہار کی شان میں اٹھا رکھی ہے۔
یہ اطلاع ضروری کی پہلی بات کا جواب ہوا۔ دوسرے عدد میں بعونہ تعالیٰ قادیانی مرزا کو دعوت مناظرہ ہے۔ اس میں شرائط مناظرہ مندرج ہیں اور نیز اس کا طریق مذکور ہے۔ جو نہایت متین ومہذب اوراحتمال فتنہ سے یکسر دور ہے۔ اس میں قادیانی کی طرح فریق مقابل پر