عرض مرتب
الحمدﷲ وکفٰی وسلام علیٰ عبادہ الذین اصطفٰے امابعد!
قارئین کرام! لیجئے محض اﷲ رب العزت کے فضل وکرم واحسان سے احتساب قادیانیت کی جلد انچاس(۴۹) پیش خدمت ہے۔ اس جلد میں سب سے پہلے:
۱… الامر قداستحکم، بجواب الدلیل المحکم: ایک قادیانی نے سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی حیات ورفع سماوی اور نزول من السماء قرب قیامت کا انکار کرتے ہوئے ’’الدلیل المحکم‘‘ نامی پمفلٹ تحریر کیا۔ مولانا عبداﷲ بن عنایت اﷲ جونا گڑھیؒ نے اس رسالہ میں قادیانی رسالہ کا جواب تحریر کیا۔ مکمل نام ’’حیات مسیح، الامر قداستحکم، بجواب الدلیل المحکم‘‘ ہے۔ یہ رسالہ ۱۳۳۹ھ میں لکھاگیا۔
۲… آزاد کشمیر میں مرزائیوں کے ہتھکنڈے: اخبار صادق پونچھ کشمیر سے شائع ہوتا تھا۔ اس کا ایڈیشن راولپنڈی سے شائع ہوتا تھا۔ اس کی جلد۱۱ شمارہ۲۷ اشاعت مورخہ ۲۵؍جنوری ۱۹۵۱ء بروز جمعہ ایک ضمیمہ شائع کیاگیا۔ جس میں ایک ہی مقالہ تھا۔ جس کا نام تھا ’’آزاد کشمیر میں مرزائیوں کے ہتھکنڈے‘‘ مقالہ نگار حضرت مولانا شمس العلماء مفتی عتیق اﷲ شاہ تھے۔ جو پونچھ کشمیر کے مفتی اعظم تھے اور شمس العلماء کے خطاب یافتہ بھی۔ انہوں نے مذہبی سے کہیں زیادہ سیاسی حوالہ سے کشمیر میں قادیانی سازشوں کے بارہ میں مواد کا انبار جمع کر دیا ہے۔ اس جلد میں یہ رسالہ شامل ہے۔
۳/۱… قادیانی مسئلہ: برصغیر کے معروف صاحب قلم رہنما جناب مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ صاحب نے فروری ۱۹۵۳ء میں ’’قادیانی مسئلہ‘‘ نامی کتابچہ تحریر فرمایا۔ درحقیقت جنوری ۱۹۵۳ء میں ۲۳نکات بائیس علماء کرام نے منظور کئے۔ ان میں قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دینے کا مطالبہ بھی تھا۔ ۱۹۵۳ء کی تحریک ختم نبوت چلانے کے فیصلہ کے وقت جناب مودودی صاحب موجود تھے۔ جب تحریک چلی تو اپنے کو دور کھیتوں میں جاکھڑا کیا۔ اس زمانہ میں ۲۲علماء کی