نے ہمارے نبیﷺ کی نسبت نعوذ باﷲ ایسے الفاظ استعمال کئے کہ یہ شخص ڈاکو تھا،چورتھا، زناکار تھا اور صدہاپرچوں میں یہ شائع کیا کہ یہ شخص اپنی لڑکی پر بدنیتی سے عاشق تھا اورباایں ہمہ جھوٹا تھا تو مجھے ایسی کتابوں اوراخباروں کے پڑھنے سے یہ اندیشہ دل میں ہوا کہ مبادا مسلمانوں کے دلوں پر جو ایک جوش رکھنے والی قوم ہے،ان کلمات کا کوئی سخت اشتعال دینے والااثر پیدا ہو تب میں نے ان جوشوں کو ٹھنڈا کرنے کے لئے اپنی صحیح اورپاک نیت سے یہی مناسب سمجھا کہ اس عام جوش کو دبانے کے لئے حکمت عملی یہی ہے کہ ان تحریرات کا کسی قدر سختی سے جواب دیا جائے۔ تاسریع الغضب انسانوں کے جوش فرو ہو جائیں اور ملک میں کوئی بدامنی پیدا نہ ہو۔ تب میں نے بمقابل ایسی کتابوں کے جن میں کمال سختی سے بدزبانی کی گئی تھی۔چند ایسی کتابیں لکھیں جن میں بالمقابل سختی تھی۔ کیونکہ میرے کانشنس نے قطعی طور پر مجھے فتویٰ دیا کہ اسلام میں جو بہت سے وحشیانہ جوش رکھنے والے آدمی موجودہیں۔ان کے غیظ وغضب کی آگ بجھانے کے لئے یہ طریق کافی ہو گا۔‘‘ ( تریاق القلوب ص ب،ج، خزائن ج۱۵ص۴۹۰،۴۸۹،۴۸۸)
پھرچند سطور کے بعد لکھتے ہیں: ’’سومجھ سے پادریوں کے مقابل پر جو کچھ وقوع میں آیا یہی ہے کہ حکمت عملی سے بعض وحشی مسلمانوں کو خوش کیاگیا اور میں دعویٰ سے کہتا ہوں کہ میں تمام مسلمانوں میں سے اول درجے کا خیر خواہ گورنمنٹ انگریز کا ہوں کیونکہ مجھے تین باتوں نے خیرخواہی میں اول درجے پر بنادیا ہے۔ (۱) والد مرحوم کے اثر نے(۲)اس گورنمنٹ عالیہ کے احسانوں نے(۳) خدا تعالیٰ کے الہام نے۔‘‘ (ترقاق القلوب ص ج،خزائن ج۱۵ص۴۹۱)
انگریزی حکومت کی وفاداری
’’شہادۃالقرآن ص۳،خزائن ج۶ص۳۸۰ کے ساتھ ایک ضمیمہ ہے جس کا عنوان ہے ’’گورنمنٹ کی توجہ کے لائق‘‘ اس میں مرزاقادیانی لکھتے ہیں:
’’سو میرا مذہب جس کو میں بار بارظاہر کرتا ہوں ۔یہی ہے کہ اسلام کے دوحصے ہیں ۔ ایک یہ کہ خداتعالیٰ کی اطاعت کریں۔دوسرے اس سلطنت کی جس نے امن قائم کیا ہو۔ جس نے ظالموں کے ہاتھ سے اپنے سائے میں ہمیں پناہ دی ہو۔سو وہ سلطنت حکومت برطانیہ ہے۔‘‘
مرزا قادیانی کی ایک درخواست’’بحضورنواب لیفٹیننٹ گورنر بہادر دام اقبالہ ‘‘ درج ہے ۔جس میں وہ پہلے اپنے خاندان کی وفاداریوں کا ذکر کرتے ہوئے وہ چٹھیاں نقل کرتے ہیں جو ان کے والد مرزا غلام مرتضیٰ خان کو کمشنر لاہور ، فنانشل کمشنرپنجاب اوردوسرے انگریز افسروں نے ان کی وفادارانہ خدمات کے اعتراف میں عطا ء کی تھیں۔نیز ان خدمات کو گنوایا گیا ہے جوان