امام مہدی کی تلاش اوران سے بیعت کرنا
امام مہدی اس وقت مدینہ منورہ میں تشریف فرما ہوں گے۔مگر اس ڈر سے کہ مبادا لوگ مجھ جیسے ضعیف کو اس عظیم الشان کام کی انجام دہی کی تکلیف دیں۔ مکہ معظمہ چلے جائیں گے۔ اس زمانہ کے اولیاء کرام اورابدال عظام آپ کی تلاش کریں گے۔بعض آدمی مہدی ہونے کے جھوٹے دعوے کریں گے۔ حضرت مہدی رکن اورمقام ابراہیم کے درمیان خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہوں گے کہ مسلمانوں کی ایک جماعت آپ کو پہچان لے گی اورآپ کو مجبور کر کے آپ سے بیعت کر لے گی۔
اس واقعہ کی علامت یہ ہے کہ اس سے قبل گزشتہ (پہلی تاریخ) ماہ رمضان میں چاند اورسورج کو گرہن لگ جائے گا اوربیعت کے وقت آسمان سے یہ آواز آئے گی:’’ھذا خلیفۃ اﷲ المھدی فاستمعوا لہ واطیعوا‘‘اس آواز کو اس جگہ کے تمام عام وخواص سن لیں گے۔ بیعت کے وقت آپ کی عمر چالیس سال ہوگی۔ خلافت کے مشہور ہونے پر مدینہ کی فوجیں آپ کے پاس مکہ معظمہ چلی آئیں گی۔ تمام عراق اوریمن کے اولیاء کرام وابدال عظام آپ کی محبت میں اور ملک عرب کے تمام لوگ آپ کے لشکر میں داخل ہو جائیں گے اور خزانہ کو جو کعبہ میں مدفون یا (جس کو رتاج الکعبہ) کہتے ہیں،نکال کر مسلمانوں میں تقسیم فرمائیں گے۔
خراسانی سردار کا امام مہدی کی اعانت کے لئے فوج روانہ کرنا
اورسفیانی لشکر کوہلاک وتباہ کرنا!
جب یہ خبر اسلامی دنیا میں پھیلے گی تو خراسان کا ایک شخص ایک بہت بڑی فوج لے کر آپ کی مدد کے لئے روانہ ہوگا۔جو راستہ میں بہت سے عیسائیوں اوربددینوں کا صفایا کر دے گا۔ اس لشکر کے مقدمۃ الجیش کی کمان منصور نامی ایک شخص کے ہاتھ میں ہوگی۔ وہ سفیانی(جس کا اوپر ذکرگزر چکاہے)اہل بیت کا دشمن ہوگا۔ اس کی ننھیال قوم بنو کلب ہوگی۔ حضرت امام مہدی کے مقابلے کے واسطے اپنی فوج بھیجے گا۔
جب یہ فوج مکہ ومدینہ کے درمیان ایک میدان میں پہاڑ کے دامن میں مقیم ہوگی۔ تو اسی جگہ اس فوج کے نیک وبد سب کے سب دھنس جائیں گے اورقیامت کے دن ہر ایک کا حشر اس