تشکیل سے لے کر آج تک مسلسل مسلم کانفرنس کے متوازی جماعتیں بنانے کا کام کرتا رہا ہے اور دوسرا اس قدر بدعنوانیوں ، بے ضابطگیوں اوربداعمالیوں کا مرتکب ہو چکا ہے جنہیں مسلمانان ریاست کبھی معاف نہیں کر سکتے اورنہ فراموش کر سکتے ہیں۔ اس شخص نے مسند اقتدار سے اتارے جانے کے بعد مرزائیوں کے اشارہ پر اپنے کھوئے ہوئے وقار کی بحالی کی خاطر اپنی جری اوربہادر برادری کو چاہ ہلاکت وبربادی میں دھکیلنے سے بھی گریز نہیں کیا اور اپنے قبیلہ کے معزز ترین رہنماء سردار فیروز علی خان اور دوسرے قومی کارکنوں سے سرکشی کر کے وہ کچھ کیا جو تارا سنگھ اورپٹیل ایسے مشہور دشمنان اسلام وپاکستان سے بھی بن نہ آیا تھا۔ ذرا قیاس کیجئے ’’غلام نبی گلکار‘‘ایسے بے دم کے نمدے اور جہاد اسلامی کے منکر مرزائی کو ’’غازی پاکستان انور مرحوم‘‘ سے کیا نسبت ہو سکتی ہے؟ اور کیا لوگ اتنا بھی نہیں جانتے کہ جب مجاہد انور رزمگاہ کشمیر میں داد شجاعت دے رہا تھا تو ’’گلکار‘‘ بے دین پونچھ ہاؤس راولپنڈی کے ساز وسامان کو بیچ کھانے اورانجمن مہاجرین ایسے مفسداورمفتن ادارے کی تاسیس وتشکیل میں مصروف تھا۔ وہی ’’انجمن مہاجرین‘‘ جس کے مرزائی ایجنٹوں کو مہاجر مسلمانان کشمیر نے مناسب گوشمالی کرنے کے بعد منہ کالا اوربرہنہ جسم کر کے واپس بھیج دیا تھا اوراپنے کیمپوں کے قریب انہیں پھٹکنے نہیں دیا۔
مرزائی بہتان طرازوں کا منتہائے نظر
ادنیٰ حیثیت کے موقع پرست سیاسی غنڈوں کو مسلمانان ریاست کشمیر کے مخلص ترین رہنماؤں کے مقابلہ میں لاکر ان کے غیر معروف اورگم نام ناموں کے ساتھ ، خود ساختہ دمیں لگانا اورانہیں بانس پرچڑھانے کے لئے مداریوں والے مضحکہ خیز طریقے اختیار کرنا اور قسم قسم کی فریب کاریوں اورحیلہ سازیوں سے مسلم کانفرنس کی موجودہ بے نظیر قیادت کے خلاف رائے عامہ کو ورغلانے کی کوششوں کو ہی معراج سیاست سمجھنا اگرچہ فرقہ باطلہ مرزائیہ کا قدیمی مشغلہ تھا۔ لیکن انہیں قائد ملت کے مقابلہ پر بار بار ناکام ہونے کے باوجود جو چیز میدان عمل میں دھکیل رہی ہے ، وہ ہے جناب قائد ملت اوران کے مخلص ترین رفیق کار فخر کشمیر جناب اے آرساغر کی مرزائی شناسی ، مرزائیوں کا مرشد مرزا بشیر الدین یہ بھول نہیں سکتا کہ ’’مسلم کانفرنس‘‘ کی موجودہ قیادت مرزائیوں کی مسئلہ کشمیر میں مداخلت برداشت نہیں کر سکتی اور نہ ہی مسلم کانفرنس اس گروہ مرتدین کو اپنی صفوں میں گھسنے کی اجازت دے سکتی ہے۔ ساغر صاحب نے تو غیر مبہم الفاظ میں ان لوگوں کو بتا رکھا ہے کہ آپ کشمیر کے معاملہ میں کم یا زیادہ کسی طرح دخل نہ دیں ۔اسی طرح انہوں نے فتنہ