علم اصول حدیث کی بعض اصطلاحیں
اصول حدیث کی تعریف
علم اصول حدیث وہ علم ہے۔ جس کے ذریعے حدیث کے احوال معلوم کئے جائیں۔
اصول حدیث کی غایت
علم اصول حدیث کی غایت یہ ہے کہ حدیث کے احوال معلوم کرکے مقبول پر عمل کیا جائے اورغیر مقبول سے بچاجائے۔
اصول حدیث کاموضوع
علم اصول حدیث کا موضوع حدیث ہے۔
حدیث کی تعریف
حضرت رسول خداﷺ ،صحابہ کرام ؓ وتابعین کے قول وفعل وتقریر۱؎ کو حدیث کہتے ہیں اور کبھی اس کو خبر واثر بھی کہتے ہیں۔
حدیث کی تقسیم
حدیث دو قسم پر ہے۔(۱) خبر متواتر۔(۲) خبر واحد۔
۱…خبر متواتر!
وہ حدیث ہے جس کے روایت کرنے والے ہر زمانے میں اس قدر کثیر ہوں کہ ان سب کے جھوٹ پر اتفاق کرلینے کو عقل سلیم محال سمجھے۔
۲…خبر واحد!
خبر واحد اپنے منتہی کے اعتبار سے تین قسم پر ہے۔ مرفوع، موقوف، مقطوع۔
مرفوع: وہ حدیث ہے جس میں حضرت رسول ﷺ کے قول یا فعل یا تقریر کا ذکر ہو اور موقوف وہ حدیث ہے جس میں صحابی کے قول یا فعل یا تقریر کا ذکر ہو اور مقطوع وہ حدیث ہے جس میں تابعی کے قول یافعل یا تقریر کاذکر ہو۔
۱؎ تقریر رسول ﷺ یہ ہے کہ کسی مسلمان نے رسول کریمﷺ کے سامنے کوئی کام کیا یا کوئی بات کہی ۔آپؐ نے جاننے کے باوجود منع نہ فرمایا بلکہ خاموشی اختیار فرما کر اسے برقرار رکھا اوراس طرح اس کی تصویب وتثبیت فرمائی۔ (کذافی مقدمہ فتح الملہم ص۱۰۷)