تازہ ترین فریب کاری
اسی طرح ان دنوں (جنوری ۱۹۵۱ئ) آزادی کشمیر کے لئے ایک پانچ سالہ منصوبہ کی تیاری اور مقبوضہ کشمیر میں خفیہ تحریک کے اجراء کا احمقانہ اور منافقانہ نعرہ لگوایا جارہا ہے۔ جس کی غرض وغایت صرف یہ ہے کہ ایک طرف تو بھارتی حکومت وادی کے مسلمانوں پر من مانے ظلم وستم کا آغاز کر دے تو دوسری طرف پاکستان میں مقیم کشمیری مسلمان اور پاکستانی عوام یاس وقنوطیت کا شکار ہو کر حوصلہ ہار دیں اور آزادی کشمیر کے لئے حکومت پاکستان واکابرین پاکستان کے بلند وبانگ دعاوی سے اظہار بیزاری کریں ۔اس انتہائی طور پر خطرناک اورمہلک حماقت اورکامل طور پرمرزایانہ فریب دہی کے ڈھول کاپول پاکستان کے مشہور ومقتدر اخبار نوائے وقت لاہور نے ۲۹نومبر(۱۹۵۰ئ) کی اشاعت میں کھولاہے۔
مرزائی ٹولہ حسن سلوک کا مستحق نہیں
یہ بات کسی وضاحت کی محتاج نہیں کہ مسلم کانفرنس کی موجودہ صالح قیادت کے ہاتھوں فرقہ ضالہ مرزائیہ بری طرح مات کھاکر اب ذبح کئے ہوئے مرغ کی طرح پھڑپھڑا رہا ہے۔ مسلم کانفرنس اگر چاہتی تو سیاسیات کشمیر سے مرزائیوں کو دودھ کی مکھی کی طرح نکال باہرپھینکتی ۔لیکن ضبط وتحمل اوررواداری مسلمان کی فطرت ہے اور وہ اعدائے اسلام کو ہمیشہ اپنے اخلاق کریمانہ اور حسن سلوک سے ہی رام کرتے آئے ہیں۔ لیکن اس موقع پر ہم اپنی حکومت آزاد کشمیر کے ارباب اختیار کو یہ یاد دلانہ ضروری سمجھتے ہیں کہ اگر آپ میں سے بعض اصحاب کا یہ خیا ل ہو کہ حسن سلوک سے سکھوں، یہودیوںاور مرزائیوں کو راہ راست پر لایا جا سکتا ہے ۔ تو یہ ان کی بھول ہے اور بہت بڑی خود فریبی ۔اسلامی آئین میں مرزائیوں کو نقاش پاکستان علامہ اقبالؒ کے ارشاد کے مطابق مسلمانوں سے کلیتاًجدا اورعلیحدہ اقلیت سے زیادہ رعایت نہیں دی جا سکتی۔ ریاست جموں و کشمیر کا نیا آئین مرتب ہونے سے پہلے اگر مرزائیوں کو مسلمانوں سے علیحدہ اقلیت قرار دینا اگر مناسب نہ ہو تو کم از کم مملکت آزاد کشمیر کے دفاع واستحکام کا شدید تقاضہ ہے کہ اس مرتد ٹولہ کے تمام ادارے اور اخبارات یک قلم بند کر کے ان کی معاندانہ اورتخریبی سرگرمیوں کو ختم کر دیا جائے اوران کی منافقانہ نقل وحرکت پر کڑی پابندیاں عائد کر کے ایسے انتظامات عمل میں لائے جائیں کہ یہ مفسد ٹولہ مملکت میں اپنے ناپاک مقاصد اورذلیل عزائم کی تکمیل آسانی کے ساتھ نہ کر سکے۔ اس کے ساتھ ہی اس گروہ کے مسلمہ غداروں ،دشمن کے ایجنٹوں اوردغابازوں کو اسلامی عدالت کے