کے معنی ہیں’’مہر‘‘اور خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ جو نبی ہوگا وہ نبی کریمﷺ کی مہر یا تصدیق یا منظوری سے ہوگا۔چونکہ سلسلہ نبوت ختم نہیں ہوا اورقیامت تک جاری رہے گا۔لہٰذا کوئی نبی محمدﷺ کی مہریا تصدیق یا منظوری کے بغیر ہرگز نہیں ہو سکتا۔ گویا حضورﷺ نبی گر ہیں۔ یعنی نبیوں کے بنانے والے ہیں اور یہ حضورﷺ کابڑاشرف ہے۔جو کسی نبی کوحاصل نہیںہوا۔قبل اس کے کہ اس پربحث کی جائے۔ہم مرزائیوں سے یہ پوچھ سکتے ہیں کہ یہ معنی شرعی ہیں یا طبعی ہیں۔اگر شرعی ہیں تو اس کے استدلال میں قرآن شریف کی آیات احادیث رسولﷺ پیش کرنا ہوںگی۔
جیسا کہ ہم نے مہر کے معنی قرآن شریف سے پیش کئے ہیں اوراگر یہ معنی آپ کے طبعی ہیں کہ اپنے اپنی طبیعت سے گھڑے ہیں۔ تو کسی کو کیا غرض پڑی ہے کہ آپ کی من گھڑت باتوں کو مانتاپھرے۔ ان معنوں کو کم سے کم کسی عقلی دلیل سے کسی لغت کی کتاب سے ہی ثابت کیا ہوتا۔ آپ کا کہہ دینا تو کوئی دلیل نہیں ہے۔ہم کو معلوم ہے کہ یہ معنی کیوں گھڑے گئے ہیں۔ جھوٹے مدعیان نبوت کے نبی بننے کاراستہ صاف کرنے کے لئے اپنے متبعین کو بیوقوف بنانے کے لئے تاکہ جاہل لوگ خوش ہو جائیں کہ واہ ہمارے نبی کی کیاشان ہے اورکیامرتبہ ہے۔ مگر آپ کو معلوم ہے کہ اس چھوٹی سی بات میں کتنابڑا فساد بھرا ہے۔سنئے اور فرض کر لیجئے کہ اﷲ پاک نے نبی کریمﷺ کے تیرہ سو برس بعد قادیان میں مرزا قادیانی کو نبی بنانا چاہا اوراپنی منظوری کے بعد کاغذات نبوت رسول اﷲﷺ کی خدمت میں بھیج دیئے تاکہ حضورﷺ کی مہر یا تصدیق یا منظوری ہو جائے۔
اگر حضورﷺ کی اورخدا کی رائے میں اختلاف ہو جاتا تو ایک بہت بڑاجھگڑا پڑ جاتا اور پھر نہ معلوم کس کی رائے فائق رہتی۔ خدا کی یا حضورﷺ کی اورمرزا غلام احمد قادیانی نبی بنتے یا نہیں۔ مگرتھوڑی دیر کے لئے مان لیجئے کہ حضورﷺ نے بھی اپنی مہر لگادی ، تصدیق کر دی، منظوری دے دی اورمرزا قادیانی نبی ہو گئے۔ معلوم ہے آپ کو کہ اس میں فساد کیا ہوا۔ جی جناب اس سے حضور اکرمﷺ کی شان بڑھی ہویا گھٹی ہو۔لیکن خدا کی شان ضرورگھٹ گئی۔ خدا کی توہین ضرور ہو گئی۔آج تک تمام مسلمانوں کا یہ عقیدہ رہا ہے کہ خدا اپنے کاموں میں کسی کا محتاج نہیں خود مختار اور ’’لاشریک لہ‘‘ہے’’مالہم فیھما من شرک ومالہ منھم من ظھیرہ (سبا:۲۲)‘‘
زمین و آسمان کے پیدا کرنے میں نہ تو اس کے ساتھ کسی کی شرکت ہے نہ اس میں سے اس کا کوئی مددگار ہے۔
اﷲ تعالیٰ اپنے کاموں میں نہ تو کسی سے مشورہ کرتے ہیں نہ کسی کی مدد لیتے ہیں۔ نہ کسی