’’اعلم ان المشھور بین الکافۃ من اھل الاسلام علی ممر الاعصار انہ لابدفی اخرالزمان من ظہوررجل من اھل البیت یؤید الدین ویظھر العدل ویتبعہ المسلمون ویستولی علی المالک الاسلامیہ من اشراط الساعۃ الثابتۃ فی الصحیح علی اثرہ وان عیسیٰ علیہ السلام ینزل من بعدہ فیقتل الدجال اوینزل من بعدہ فیساعدہ علی قتلہ ویأتم بالمھدی فی صلاتہ … …الخ (ص۴۸۴ج۶)‘‘
یعنی تمام اہل اسلام متقدمین ومتاخرین کے ہاں یہ مشہور ہے کہ آخری زمانے میں ایک آدمی کاظہور ہوگا جو دین کی تائید کرے گا اورعدل ظاہر کرے گا اورتمام مسلمان ان کی تابعداری کریں گے اورتمام ممالک اسلامیہ پر اس کاغلبہ ہوگا ۔اس آدمی کو مہدی کہا جاتا ہے اورخروج دجال اوردوسری قیامت کی نشانیاں جو صحیح احادیث الاسلام علی ممر الاعصار‘‘صراحۃً اس دال پر ہے اوراس کے بعد علامہ مبارک پوری نے ظہو رمہدی کی احادیث کے متعلق فرمایا ہے کہ:
’’وخرج احادیث المھدی جماعۃ من الائمہ منھم ابوداؤد والترمذی وابن ماجہ والبزار والحاکم والطبرانی وابویعلی الموصلی واسندوھا الی جماعۃ من الصحابہ …الخ (تحفۃ الاحوذی شرح ترمذی ص۴۸۴ج۶)‘‘
یعنی ظہور مہدی کی احادیث کو ابوداؤد، ابن ماجہ، ترمذی، بزار، حاکم، طبرانی اورابو یعلی موصلی نے ذکر کیا ہے اوراس کے بعد علامہ مبارک پوری نے ان صحابہ کے اسماء گرامی ذکر کئے ہیں۔ جن سے ظہورمہدی کی احادیث منقول ہیں۔ جن کو ہم التعلیق الصبیح کے حوالہ سے پہلے ذکر کر چکے ہیں۔
اورپھر ان احادیث کے بارے میں فرمایا کہ:’’واسناد احادیث ھولاء بین