۹… حافظ نور الدین علی بن ابی بکرالہیثمی المتوفی ۸۰۷ھ
انہوں نے اپنی کتاب ’’مجمع الزوائد‘‘ (ص۳۱۴ج۷) پر ظہور مہدی کے متعلق حضرت ابو سعیدخدریؓ کی روایت نقل کی ہے۔ جس کو ہم مختلف کتابوں کے حوالے سے نقل کر چکے ہیں اور روایت کے آخر میں فرمایا کہ امام احمدؒ نے مسند میں اورابویعلی نے اس روایت کو ایسی سندوں کے ساتھ نقل کیا ہے۔جن کے راوی ثقہ ہیں۔ تواس سے معلوم ہوا کہ ظہور مہدی کے متعلق یہ حدیث صحیح ہے اورساتھ یہ کہ مصنف کا عقیدہ بھی یہی ہے۔ اس لئے کہ ادنیٰ مسلمان سے بھی یہ بعید ہے(کجا علامہ ہیثمی) کہ کسی چیز کے متعلق حدیث منقول ہوجائے اور وہ اس کا انکار کرے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ حدیث مسند ابویعلی میں بھی موجود ہے اورسند بھی صحیح ہے۔
یہ تو مختصر طور پر ان محدثین کے اسماء گرامی ہیں۔جنہوں نے مہدی کے نام کی صراحت کے ساتھ وہ روایات نقل کی ہیں۔ جن سے ظہور مہدی کا عقیدہ ثابت ہوتا ہے اور بھی بیسیوں محدثین ہیں۔جنہوں نے اس قسم کی احادیث نقل کی ہیں۔ جن کے اسماء گرامی کنزالعمال اور اس کی تلخیص کے مطالعہ سے بخوبی واضح ہو جاتے ہیں۔ حوالہ ہم پہلے نقل کر چکے ہیں۔
اب اس کے بعد ان محدثین کی عبارتیں نقل کی جاتی ہیں جنہوں نے حدیث کی کتابوں کے شروعات میں امام مہدی کے ظہور کاذکر کیا ہے۔
۱۱… امام العصر حضرت انور شاہ کشمیریؒ سے عرف الشذی میں منقول ہے: ’’ویبعث المھدی علیہ السلام لاصلاح المسلمین فبعد نزول عیسیٰ علیہ السلام یرتحل المھدی من الدنیا الی العقبیٰ (عرف الشذی باب ماجاء فی المہدی ص۴۶۴)‘‘یعنی حضرت مہدی مسلمانوں کی اصلاح کے لئے ظاہر کئے جائیں گے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے بعد انتقال فرماجائیں گے۔
۱۲…علامہ شبیر احمدعثمانی فتح الملہم میں باب نزول عیسیٰ علیہ السلام میں حضرت ابو ہریرہ ؓ کی روایت کے ان الفاظ پر کہ :’’امامکم منکم‘‘پر بحث کرتے ہوئے حافظ کے حوالے سے نقل کرتے ہیں: ’’وقال ابوالحسن الخسعی الابدی فی مناقب الشافعی تواترت الاخبار بان المھدی من ھذہ الامۃ وان عیسیٰ یصلی خلفہ (فتح الملہم ص۳۰۲ج۱)‘‘