اس حدیث میں فرمایا کہ مہدی عباسؓ کی اولاد سے ہوں گے۔ تو ممکن ہے کہ ماں کی طرف سے حضرت فاطمہؓ کی اولاد سے ہوں اورباپ کی طرف سے حضرت عباسؓ کی اولاد میں سے ہوں یا بالعکس۔
۴۶… ’’یبایح رجل بین الرکن والمقام ولن یستحل ھذا البیت الا اھلہ فاذا استحلوہ فلا تسأل عن ھلکۃ احد تجیی الحبشۃ فیخربونہ خرابالا یعمر بعدہ ابداوھم الذین یستخرجون کنزہ (منتخب کنزالعمال ص۳۱ج۲)‘‘
{نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ ایک آدمی کی بیعت رکن اور مقام کے درمیان کی جائے گی اوربیت اﷲکو لڑائی کے لئے حلال نہیں کریں گے۔ مگر اس کے بعد پھر سب کی ہلاکت ہو گی۔ حبشی آئیں گے اوربیت اﷲ کو ویران کریں گے۔ اس کے بعد کبھی اس کی تعمیر نہیں ہو گی اور یہی لوگ بیت اﷲ کا خزانہ نکالیں گے۔}
اس روایت میں رجل سے مراد مہدی ہے۔ کیونکہ صاحب کتاب نے اس حدیث کی تخریج مہدی کے باب میں کی ہے۔ نیز یہ کہ یہ حدیث بھی منصف کی تصریح کے مطابق صحیح ہے۔ اس ہیں۔ نیز مسند احمد کے بارے میں بھی مصنف نے یہ قانون بیان کیا ہے کہ اس کی احادیث صحیح اورحسن کے درجے کی ہوتی ہے اوراگر کوئی حدیث ضعیف بھی ہو تووہ محدثین کے نزدیک قبول ہوتی ہے۔(ملاحظہ ہو منتخب کنزالعمال ص۸،۹ج۱)مسند احمد کے بارے میں اس قانون کو حافظ ابن حجرؒ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ اس میں کوئی موضوع حدیث نہیں ہے۔
مسند احمد کی وہ احادیث جن پر امام ابن الجوزیؒ نے وضع کا حکم لگایا ہے۔اس کو حافظ نے تسلیم نہیں کیا۔بلکہ القول المسدد کے نام سے اس پر مستقل کتاب لکھی اورثابت کیا کہ وہ احادیث بھی موضوع نہیں ہیں۔
۴۷… ’’عن علیؓ قال لایخرج المھدی یبصق بعضکم فی وجہ بعض (منتخب کنزالعمال ص۳۳ج۶)‘‘{حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ مہدی کا خروج اس وقت تک