عن ابی ھریرۃ ؓ قال قال رسول اﷲﷺ کیف بکم اذانزل فیکم ابن مریم حکما فامکم اوقال امامکم منکم (مصنف عبدالرزاق ج۱۰ص۳۳۶،۳۳۵، باب نزول عیسیٰ،حدیث نمبر۲۱۰۰۵)‘‘{ یعنی کیسے ہو گے تم جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام فیصلہ والے بن کر اتریں گے اورتمہارا امام تم میں سے ہوگا۔}
اس روایت میں امام سے مراد امام مہدی ہیں۔ جیسے کہ اس سے پہلے ابن سیرین کا قول مصنف عبدالرزاق کے حوالے سے گزر چکا ہے۔ (مصنف عبدالرزاق ج۱۰ص۳۳۵)
نیز یہ روایت بھی صحیح ہے۔ کیونکہ بخاری ومسلم دونوں نے اس کی تخریج کی ہے۔ جیسے مصنف عبدالرزاق کے محشی علامہ حبیب الرحمن اعظمی نے لکھا ہے:’’اخرجہ الشیخان لفظ البخاری ومسلم امامکم منکم (مصنف عبدالرزاق ج۱۰ص۳۳۵)‘‘یعنی یہ حدیث بخاری ومسلم میں بھی مروی ہے اوربخاری ومسلم دونوں میں لفظ وامامکم منکم مروی ہے۔
۳۴… ’’حدثنا عمرو الناقد وابن ابی عمرو واللفط لعمر وقالا حدثنا سفیان بن عیینۃ عن امیۃ بن صفوان سمع جدۃ عبداﷲ بن صفوان یقول اخبرتنی حفصۃ انھا سمعت رسول اﷲﷺ یقول لیؤمن ھذا البیت جیش یغزون حتی اذا کانو اببیداء من الارض یخسف بھم باوسطھم وینادی اولھم اخرھم ثم یخسف بھم فلایبقی الاالشرید الذی یخبر عنھم فقال رجل اشھد علیک انک لم تکذب علی حفصۃ واشھد علی حفصۃ انھا لم تکذب علی النبیﷺ (صحیح مسلم ص۳۸۸ج۲،کتاب الفتن)‘‘
۳۵… ’’وحدثنی محمد بن حاتم بن میمون حدثنا الولید بن صالح حثنا عبید اﷲ بن عمرو انبانا زید بن ابی انیسہ عن عبدالملک العامری عن یوسف بن مالک قال اخبرنی عبداﷲ بن صفوان عن ام المومنین ان رسول اﷲﷺ قال سیعود بھذا البیت یعنی الکعبۃ قوم لسیت لھم متعۃ ولاعدد ولا عدۃ یبعث الیھم جیش حتی اذاکانو اببیداء من الارض خسف بھم قال یوسف واھل الشام یومئذیسیرون الی مکۃ فقال عبداﷲ بن صفوان ام واﷲ ماھوبھذاالجیش الذی ذکرہ عبداﷲ بن صفوان (مسلم ص۳۸۸ج۲،کتاب الفتن)‘‘