نیز بخاری، مسلم، ابوداؤد ،بنائی اورابن ماجہ کے راوی ہیں:’’کما صرح بہ الحافظ فی التقریب ‘‘ (تقریب التہذیب ج۱ص۳۹۵)
۲… ابوداؤد الحفری :ان کا نام عمر بن سعد ہے:(تقریب ج۱ص۴۲۸) اوران پر کوئی جرح نہیں ہے۔
۳… یاسین:ان کانام یاسین بن شیبان ہے۔ تقریب التہذیب میں حافظ نے ان کے نام پر ق کی علامت بنائی ہے۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ابن ماجہ کے راوی ہیں اورلکھا ہے ’’لاباس بہ‘‘ (تقریب ج۲ص۶۵۴)
۴… ابراہیم بن محمدبن الحنفیۃ :ان کے متعلق حافظ نے (تقریب ج۱ص۳۳)میں لکھا کہ ’’صدوق‘‘اوران کے نام پر ت عس اورق کی علامتیں بنائی ہیں۔ یعنی ترمذی، ابن ماجہ اور نسائی کے مسند علی کاراوی اورقابل اعتبار ہے۔
۵… محمد بن علی جوابن الحنفیۃ :سے مشہورہیں۔ مشہورتابعی زاہد اورفتنہ سے الگ رہنے والے ہیں اورحضرت علیؓ کے صاحبزادے ہیں۔(ملاحظہ ہو تقریب التہذیب ج۲ص۵۴۱)اورصحاح ستہ کے راوی ہیں۔
۱۷… ’’حدثنا ابوبکر بن ابی شیبۃ حدثنا احمد بن عبدالمالک حدثنا ابوالملیح الرقی عن زیاد بن بیان عن علی بن نفیل عن سعید بن المسیب قال کنا عندام سلمۃؓ فتذاکرنا المھدی فقالت سمعت رسول اﷲﷺ یقول المھدی من ولد فاطمہ (سنن ابن ماجہ ص۳۳۰،باب خروج المہدی)‘‘{سعید بن مسیب ؓ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت ام المومنین ام سلمہؓ کے ہاں بیٹھے ہوئے تھے کہ ہم نے آپس میں مہدی کے متعلق ذکر کیا توام سلمہؓ کہنے لگیں کہ میں نے رسول اﷲﷺ سے سنا ہے کہ مہدی حضرت فاطمہ ؓ کی اولاد سے ہوگا۔}
یہ روایت بھی ضعیف نہیں،مستدرک حاکم، ترمذی اورابوداؤد وغیرہ میں مذکور ہے۔ رواۃ کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:
۱… ابوبکر ابی شیبہ: ان کا نام عبداﷲ بن محمد ہے اوریہ عثمان بن ابی شیبہ کے بھائی ہیں۔ حافظ نے تقریب میں لکھا ہے کہ ’’ثقہ حافظ صاحب تصانیف‘‘ (تقریب ج۱ص۱۳۰)