اور ان کے نام پر حافظ نے خ م د س ق کی علامتیں بنائی ہیں۔ یعنی بخاری، مسلم، ابوداؤد،نسائی اور ابن ماجہ کے راوی ہیں۔
۲… معاویہ ابن ہشام :ان کے متعلق حافظ ابن حجرؒ نے تقریب میں فرمایا ہے کہ ’’صدوق‘‘ اوران کے نام پر بخ م ع کی علامتیں بنائی ہیں۔ (تقریب ج۲ص۵۹۳)یعنی امام بخاریؒ نے ادب المفرد میں اورامام مسلم نے صحیح مسلم میں اورابن ماجہ ، ترمذی، ابوداؤد ،نسائی میں ان محدثین ان کی روایتیں نقل کی ہیں۔ جس سے ان کا قابل اعتبار ہونا معلوم ہوتاہے۔
۳… علی ابن صالح بن صالح :ان کے متعلق حافظ ابن حجرؒ نے لکھا کہ ’’ثقۃ عابد‘‘ (تقریب ج۱ص۴۱۴) اوران کے نام پر بھی م ع کے نشانی بنائی ہے۔یعنی مسلم اورسنن اربعہ کے راوی ہیں۔
۴… یزید بن ابی زیاد:ان کے متعلق حافظ نے تقریب میں فرمایا’’ثقہ‘‘(ص۳۸۲) اوران کے نام پر بخ ت دک کی علامتیں لکھی ہیں۔ یعنی ادب المفرد ترمذی اورموطا مالک کے راوی ہیں۔
اس کے بعد ابراہیم نخعی اور علقمہ جو مشہور آئمہ حدیث اورثقہ ہیں۔
۱۴… ابوسعید خدریؓ کی روایت جو پہلے ابوداؤد ،ترمذی اورجمع الفوائد کے حوالے سے نقل ہو چکی ہے۔ابن ماجہ میں بھی مندرجہ ذیل سند کے ساتھ مروی ہے:
’’حدثنا نصر بن علی الجھضمی حدثنا بن مروان العقیلی حدثنا عمارۃ بن ابی حفصۃ عن زید العمی عن ابی الصدیق الناجی عن ابی سعید الخدریؓ ان النبی ﷺ قال یکون فی امتی المھدی(ابن ماجہ ص۳۰۰،باب خروج المھدی)‘‘یعنی نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میری امت میں مہدی ہوں گے۔
یہ روایت بھی کم از کم یہ کہ موضوع نہیں ہے جیسے کہ پہلے عرض کیا جاچکا ہے کہ یہ حدیث بھی ان احادیث میں مذکور نہیں ہے کہ جن پر وضع کاقول کیاگیا ہے اورساتھ یہ کہ ترمذی ،ابوداؤد اور مستدرک حاکم میں اس کے متابعات منقول ہیں۔کمامر(ترمذی ص۴۲ج۲،ابوداؤد ص۲۳۲ج۲) اوراب اس کے رواۃ پرانفراداً بحث کی جاتی ہے۔
۱… نصر بن علی الجہضمی:ان کے متعلق حافظ ابن حجرؒ نے تقریب التہذیب میں فرمایا :’’ثقۃ ثبت ‘‘(ج۲ص۶۲۱) نیز ان پر ع کی علامت بنائی ہے۔یعنی یہ صحاح ستہ کے راوی ہیں۔ یعنی