سعید بن المسیب عن ام سلمۃ قالت سمعت رسول اﷲﷺ بقول المھدی من عترتی من ولد فاطمۃ (ابوداؤد ص۱۳۱ج۲،کتاب المھدی)‘‘
اس روایت کا ترجمہ نمبر۲پر گزرچکا ہے۔
۷… حضرت ام سلمہؓکی ایک اورتفصیلی روایت جو ابوداؤد میں مندرجہ ذیل سند سے مروی ہے:
’’حدثنا محمد بن المثنیٰ حدثنا معاذ بن ھشام حدثنی ابی عن قتادہ عن صالح ابی الخلیل عن صاحب لہ عن ام سلمۃ زوج النبیﷺ عن النبیﷺقال یکون اختلاف عند موت خلیفۃ فیخرج رجل من اھل المدینۃ ھارباالی مکۃ فیاتیہ ناس من اھل مکۃ فیخرجونہ وھوکارہ فیبا یعونہ ویبعث الیہ بعث من الشام فیخسف بھم بالبیداء بین مکۃ والمدینۃ فاذا رأی الناس ذالک اتاہ ابدال الشام وعصائب اھل العراق فیبایعونہ ثم ینشأرجل من قریش اخوالہ کلب فیبعث الیہ بعثا فیظھرون علیھم وذالک بعث کلب و الخیبۃ لمن لم یشھد غنیمۃ کلب فیقسم المال ویعمل فی الناس بسنۃ نبیھم ویلقی الاسلام بجرانہ الی الارض فیلبث سبع سنین ثم یتوفی ویصلی علیہ المسلمون۰قال ابوداؤد وقال بعضھم عن ھشام تسع سنین وقال بعضھم سبع سنین(ابوداؤد ص۱۳۱ ج۲،کتاب المہدی)‘‘
{حضرت ام سلمہ ؓ نبی کریمﷺ سے نقل کرتی ہیں کہ ایک خلیفہ کے انتقال کے وقت اختلاف ہوگا تو اہل مدینہ میں سے ایک آدمی بھاگ کر مکہ چلاجائے گا۔ اہل مکہ اس کے پاس آکر اس کو زور سے نکال کر اس کی بیعت کریں گے۔ اہل شام اس کے پاس اپنا لشکر بھیجیں گے تو اس کا لشکر مکہ اورمدینہ کے درمیان بیداء کے مقام پرزمین میں دھنسا دیا جائے گا۔پھر اس کے بعد قریش کا ایک آدمی جس کے ماموں کلب قبیلے کے ہوں گے ۔اس کے مقابلے میں ایک لشکر بھیجیں گے تو مہدی کا لشکر قریش کے لشکر پرغالب آجائے گا۔خسارہ ہواس آدمی کے لئے جو قبیلہ کلب کے مال غنیمت میں حاضر نہیںہوا۔ مہدی مال تقسیم کریں گے اورنبی کریمﷺ کی سنت پر عمل کریں گے۔ اسلام اپنی گردن زمین میں ڈال دے گا۔(یعنی اسلام پھیل جائے گا) سات سال تک رہیں گے۔