ہو تو مدینہ منورہ جا کرمٹا سکتا ہے۔ کیونکہ حضرت محمدﷺ کے روضہ اطہر میں حضورؐ کے فرمان کے مطابق حضرت ابوبکر صدیقؓ، حضرت عمر فاروق ؓ کی قبریں موجود ہیں اورایک قبر کی جگہ خالی ہے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لئے ہے۔ مرزاقادیانی مرا تو لاہور دفن ہوا قادیان میں، اور اس کی والدہ کا نام چراغ بی بی ہے۔ وہ کیسے عیسیٰ علیہ السلام ہو سکتا ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ ماجدہ سیدہ مریم علیہا السلام ہیں اور وہ اب آسمان پر تشریف فرما ہیں۔ قیامت کے قریب تشریف لاکر شادی کریں گے۔اولاد ہو گی اورحج کریں گے اور پھر مدینہ منورہ تشریف لائیں گے۔ روضہ اطہر میں دفن ہوں گے۔اﷲ تعالیٰ قرآن وحدیث کی صحیح فہم عطاء فرمائے۔ اب خاتم النبیین کے مفہوم کے چند ارشادات نبوی سنئے:
’’عن العربا ض ابن ساریۃ عن رسول اﷲ ﷺ انہ قال انی عند اﷲ مکتوب خاتم النبیین وان آدم لمنجدل فی طینتہ وساخبر کم باول امری دعوۃ ابراہیم وبشارۃ عیسیٰ ورؤیا امتی لتی رأت حین وضعتنی وقد خرج لھا نور واضالھم منہ قصور الشام‘‘(رواہ فی شرح السنۃ ورواہ احمد مشکوٰۃ)‘‘{روایت ہے حضرت عرباض ابن ساریہؓ سے کہ رسولﷺ نے فرمایا میں اﷲ تعالیٰ کے نزدیک آخری نبی لکھا ہوا تھا اورآدم علیہ السلام ہنوز اپنے خمیر میں ہی پڑے تھے۔ یعنی ان کا پتلا بھی تیار نہ ہواتھا ۔میں تم کو اپنی پہلی حالت بتاتا ہوں۔ میں دعاابراہیم علیہ السلام ہوں۔ بشارت عیسیٰ علیہ السلام، میں اپنی والدہ کا وہ نظارہ ہوں ۔جو انہوں نے میری ولادت کے وقت دیکھا کہ ان کے سامنے ایک نور ظاہر ہوا جس سے ان کے لئے شام کے محل چمک گئے۔}
سبحان اﷲ! اﷲ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش سے پہلے ہی لکھ دیا تھا کہ حضرت محمدﷺ آخری نبی ہیں۔ ان کے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ حضرت علامہ اقبالؒ نے کیا خوب فرمایا ہے:
وہ دانائے سبل ختم الرسل مولائے کل جس نے
غبار راہ کو بخشا فروغ وادی سینا
وہی قرآن وہی فرقان وہی یٰسین وہی طٰہٰ
(بال جبریل)