علیہ السلام اورحضرت الیاس علیہ السلام اور۲آسمان پر حضرت ادریس علیہ السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام ۔ ان کی زندگی حضورانورﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے خلاف نہیں۔
اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ حضورؐ کے زمانے میں بھی کوئی انسان پیدا نہ ہوا نہ بشان نبوت رہا۔ سب سے اول سب سے آخر ایک ہی ہو سکتا ہے۔ حضورنبی کریمﷺ اول مخلوق ہیںاورآخری نبی ہیں۔
جواب نمبر۲… مرزاقادیانی کہتا ہے کہ میں حضرت عیسیٰ ہوں۔ حالانکہ یہ بھی غلط ہے۔ کیونکہ حضورﷺ فرماتے ہیں:’’عن عبداﷲ ابن عمر قال قال رسول اﷲ ﷺ ینزل عیسیٰ ابن مریم الی الارض فیتزوج ویولد ویمکث فیدنن معی فی قبری فاقوم اناوعیسی ابن مریم فی قبرو احد بین ابی بکر وعمر (رواہ ابن الجوزی فی کتاب الوفاء ومشکوٰۃ)‘‘
{حضرت عبداﷲ بن عمر ؓ فرماتے ہیں۔ فرمایا رسول اﷲﷺ نے کہ عیسیٰ ابن مریم (آسمان سے) زمین کی طرف اتریں گے۔ نکاح کریں گے ۔ان کی اولاد ہوگی اورپینتالیس۴۵ سال قیام کریں گے۔پھر وفات پائیں گے۔میرے ساتھ میرے مقبرہ (گنبد خضریٰ) میں دفن کئے جائیں گے ۔تو ہم اورعیسیٰ ابن مریم ؑ ،ابوبکر ؓ،عمرؓ کے درمیان ایک مقبرہ سے اٹھیں گے(مشکوٰۃ)} اسی مضمون کی ایک اورحدیث سنئے:
’’عن عبداﷲ ابن سلام قال مکتوب فی التوراۃ صفۃ محمد و عیسیٰ ابن مریم یدفن معہ قال ابومودود وقد بقی فی البیت موضع قبر (رواہ الترمذی ومشکوٰۃ ص۵۱۵)‘‘{روایت ہے حضرت عبداﷲ ابن سلام سے فرماتے ہیں کہ تورات میں حضرت محمدﷺ کی صفت مذکور ہے اورعیسیٰ ابن مریم علیہ السلام حضور پرنور حضرت محمدﷺ کے ساتھ دفن کئے جائیں گے ۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ حجرئہ انور میں ایک قبر کی جگہ باقی ہے۔}
میرے مسلمان بھائیو!میں نے شروع میں عرض کیا ہے کہ حضورﷺ نے تمام مسائل حل فرما دیئے ہیں تاکہ اہل اسلام میں اتحاد کی فضا برقرار رہے۔ دیکھو اس حدیث میں حضورﷺ نے کتنی تفصیل سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی سوانح حیات بیان فرمائیں۔ اب اگر کسی کو شک وشبہ