اﷲ کے نبی ہیں۔ حالانکہ میں آخری نبی ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں اورمیری امت کا ایک گروہ حق پر رہے گا۔ سب پرغالب ،ان کا مخالف انہیں نقصان نہیں پہنچاسکے گا۔حتیٰ کہ اﷲ کاحکم آجائے۔}
فائدہ… ان سے مراد وہ تیس جھوٹے ہیں جنہیں لوگوں نے نبی مان لیا اوران کا فساد پھیل گیا۔ دیکھو ہمارے ملک میں مرزاغلام احمد قادیانی مدعی نبوت کا فتنہ بہت پھیلا ۔دوسرے اس قسم کے مدعیان نبوت جن میں کسی نے نہ مانا، وہ بکواس کر کے مر گئے۔ وہ جھوٹے نبی تو سو سے زیادہ ہو چکے ہیں۔ میرے مسلمان بھائیو! اس سے بڑا مقام حیرت اورکیا ہو سکتا ہے کہ سرکار دوعالمﷺ کے واضح ارشادات کے ہوتے ہوئے جھوٹے نبی ،بے دین عالم گمراہ کرنے والے لیڈر اوربادشاہوں کے غلط نظریات قبول کئے جائیں اور سرعام ان کی پرچار کی جائے۔بلکہ ستم تو یہ ہے کہ قرآن کریم کو موڑ توڑ کر غلط نظریات کے مطابق کیاجارہا ہے۔ بقول علامہ اقبال:
خود بدلتے نہیں قرآن بدل دیتے ہیں
ہوئے کس درجہ فقیہان حرم بے توفیق
یعنی جب کوئی جھوٹا نبی یا بے دین ملا یا گمراہ لیڈر جن کی خبر مخبر صادق حضرت محمدﷺ نے دی ہے۔غلط نظریہ پیش کرتا ہے۔ تو پھر اپنے خود ساختہ دین کو قرآن مجید سے ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ کیونکہ اگر وہ قرآن وسنت کو تسلیم نہ کرے تو اس کی حقیقت کھل جاتی ہے اور عوام اس کے دھوکے سے بچ جاتے ہیں۔ اس لئے وہ اسلام کالبادہ اوڑھ کر قرآن وسنت کے غلط ترجمے کر کے سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی ناپاک کو شش کرتے ہیں۔اس لئے حضورﷺ نے اپنی وفات شریف سے پہلے مسلمانوں کو خبردار کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:’’اوصیکم تقوی اﷲ والسمع والطاعۃ وان کان عبداحیثیا فانہ من یعش منکم بعدی فسیری اختلافاً کثیرا فعلیکم بسنتی وسنت الخلفاء الرشدین المھدیین تمسکو ابھار وعضوا علیھا بالنوا جدا ایاکم ومحدثات الامورفان کل محدثہ بدعۃ وکل بدعۃ ضلالۃ(رواہ احمد ابوداؤدترمذی وابن ماجہ ،مشکوٰۃ ص۳۰)‘‘
{فرمایااﷲ سے ڈرو اورسلطان کے سننے اورفرمانبرداری کرنے کی وصیت کرتا ہوں۔ اگرچہ حبشی غلام ہو کیونکہ میرے بعد تم سے جو جیئے گا وہ بڑا اختلاف دیکھے گا۔ لہٰذا تم میری اور