فائدہ… اس حدیث سے معلوم ہوا اﷲ تعالیٰ نے حضورﷺ کو قیامت تک کے ہر چھوٹے بڑے تمام واقعات کا علم عطاء فرمایا ہے اورایک ہی مجلس میں سب کو بیان فرما دینا سرکار دوعالمﷺ کا معجزہ ہے اورصحابہ کرامؓ ان واقعات کو اچھی طرح جانتے تھے۔: ’’عن حذیفۃ قال واﷲ ماادری انسی اصحابی ام تنا سواواﷲ ماترک رسول اﷲ ﷺ من قائد فتنۃ الی ان تقضی الدنیا یبلغ من معہ ثلث مائہ فصاعد الاقد سماہ لنا باسمہ واسم ابیہ واسم قتلتہ (ابوداؤد ومشکوٰہ ص۴۶۳)‘‘ {روایت ہے حضرت حذیفہؓ سے فرماتے ہیں۔اﷲ کی قسم!میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھی بھول گئے یا بھلابیٹھے ۔اﷲ کی قسم رسول ﷺنے دنیا ہونے تک تمام فتنہ گروپ کو جو تین سو یا کچھ زیادہ ہیں، نہیں چھوڑا۔مگر ہم کو ان کے نام بتادیئے ۔اس کے نام ،اس کے باپ کانام اوراس کے قبیلہ کا نام۔}
فائدہ… حضورﷺ نے فتنہ برپا کرنے والوں کی تعداد ان کے نام اوراس کے قبیلہ کا نام لے کر واضح کر دیا تاکہ لوگ ان کے فتنوں سے محفوظ رہیں۔
نوٹ… ان فتنہ گروں سے مراد جھوٹے نبی اوربے دین عالم جو نئے مذہب اوربری بدعتیں ایجاد کرکے لوگوں میں فتنہ برپا کریں اورگمراہ بادشاہ مراد ہیں۔جن سے لوگوں میں دینی فتنے پھلیں گے :
’’وعن ثوبان ؓ قال ،قال رسول اﷲ ﷺ اذا وضع السیف فی امتی لم ترفع عنھا الی یوم القیامۃ ولاتقوم الساعۃ حتی تلحق قبائل من امتی بالمشرکین وحتی تعبد قبائل من امتی الاثان وانہ سیکون فی امتی کذابون ثلاثون کلھم یزعم انہ نبی اﷲ وانا خاتم النبیین لانبی بعدی ولاتزال طائفۃ من امتی علی الحق ظاہرین لایضرھم من خالفھم حتی یاتی امراﷲ (رواہ ابوداود وترمذی مشکوٰۃ ص۴۶۵۰)‘‘
{روایت ہے حضرت ثوبانؓ فرماتے ہیں کہ فرمایا رسول اﷲﷺ نے کہ جب میری امت میں تلوار رکھ دی جائے توقیامت کے دن تک اس سے نہ اٹھے گی اورقیامت قائم نہ ہو گی۔ حتیٰ کہ میری امت کے کچھ قبیلے مشرکین سے مل جائیں گے اورحتیٰ کہ میری امت کے کچھ قبیلے بت پرستی کریں گے اورمیری امت میں عنقریب ۳۰جھوٹے ہوں گے۔ وہ اب گمان کریں گے کہ وہ