M
الحمدﷲ وحدہ والصلوٰۃ والسلام علی من لانبی بعدہ
وعلی الہ واصحابہ اجمعین ۰امابعد !
حمد وصلوٰۃ کے بعد میرے معزز مسلمان بھائیو!اﷲ تعالیٰ جس انسان پر بذریعہ ملائکہ اپنا کلام نازل فرماکر اور اپنے ظاہری وباطنی علوم عطا کر کے اپنی مخلوق کی ہدایت کے لئے منتخب فرماتا ہے۔اس شخصیت کو نبی یا رسول کہتے ہیں۔ اس لئے تعلیم انبیاء علیہم السلام جھوٹ اورلغویات سے پاک ہوتی ہے۔وہ اپنے قول وفعل میں سچے ہوتے ہیں۔ ان کی زبان جھوٹ وافتراء سے محفوظ ہوتی ہے۔جماعت انبیاء علیہم السلام کے امام سیدالانام علیہ الصلوٰۃ والسلام احمد مجتبیٰ محمدﷺ کی صداقت کا تو یہ عالم تھا کہ آپﷺ کے خون کے پیاسے آپ کی صداقت کو دیکھ کر صادق وامین کہنے پرمجبور ہو گئے ۔چونکہ آپؐ آخری نبی ہیں۔آپؐ کے بعد کوئی نبی نہیں پیدا ہوگا۔ اس لئے آپؐ نے دین ودنیا کے تمام مسائل حل فرمادیئے تاکہ مسلمانوں میں اتحاد واتفاق کی فضا قائم رہے اور کسی مسئلے میں الجھ کر تفرقہ بازی کا شکار نہ ہو جائیں۔حتیٰ کہ آپؐ نے قیامت تک کے ہونے والے تمام واقعات بیان فرمادیئے اورتفرقہ بازاورجھوٹے نبی اورمفسد رہنماؤں کی نشاندہی کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ۔سنئے اورایمان تازہ کیجئے:
’’عن حذیفۃ قال قام رسول اﷲ ﷺمقاما ماترک شیئایکون فی مقامہ ذالک الی قیام الساعۃ الاحدث بہ حفظہ من حفظہ ونسیہ من نسیہ قدعلمہ اصحابی ھولا ء وانہ لیکون منہ النسی قدنسیتہ فاراہ فاذکروہ کمایذکر الرجل وجہ الرجل اذاغاب عنہ ثم عرفہ‘‘ (راوی البخاری والمسلم ومشکوٰۃ ص۴۶۰ کتاب الفتن){ روایت ہے حضرت حذیفہ ؓسے فرماتے ہیں کہ ہم میں رسولﷺ نے ایک جگہ قیام فرمایا ۔آپؐ نے اسی جگہ میں قیامت تک ہونے والی کوئی چیز نہیں چھوڑی۔مگر اس کی خبردے دی جس نے اسے یاد رکھا۔اس نے یاد رکھا جو بھول گیا۔ وہ بھول گیا ۔ یہ بات میرے دوست جانتے ہیں۔ ان واقعات میں سے کوئی چیز ہونی ہے جسے میں بھول چکا ہوں۔پھر اسے دیکھتا تو اسے یاد کر لیتا ہوں جیسے کوئی شخص کسی کا چہرہ پہچان لیتا ہے ۔جب وہ اس سے غائب رہا ہو پھر جب اسے دیکھے تو پہچان لے۔}