ہوں۔ کیونکہ مجھے تین باتوں نے خیر خواہی میں اول درجہ پر پہنچایا ہے۔ اول والد مرحوم کے اثر نے، دوم گورنمنٹ کے احسانوں نے اورتیسرے خداوند کے الہام نے۔‘‘
(تریاق القلوب ضمیمہ نمبر۳ ص ج، خزائن ج۱۵ص۴۹۱)
’’مگر ہم اﷲ تعالیٰ کے فضل سے کہہ سکتے ہیں کہ جو کچھ بھی ہو جناب جماعت کو ملک معظم کا نہایت وفادار اورسچا خادم پائیں گے۔ چونکہ (یہ) وفاداری جماعت احمدیہ کی شرائط بیعت میں ایک شرط رکھی گئی ہے اوربانی سلسلہ نے اپنی جماعت کو وفاداری حکومت کی اس طرح بار بار تاکید کی ہے کہ ان کی ۸۰ کتابوں میں سے کوئی کتاب بھی نہیں جس میں اس کاذکر نہ کیاگیا ہو۔‘‘
(قادیانی جماعت کا ایڈریس جناب میکلمیس لیفٹیننٹ گورنر پنجاب ، مندرجہ الفضل مورخہ۲؍دسمبر۱۹۱۹ئ)
’’فی الواقع گورنمنٹ ایک ڈھال ہے جس کے نیچے احمدی جماعت آگے ہی بڑھتی جاتی ہے۔ اس ڈھال کو ذرا ایک طرف کرو اوردیکھو کہ زہریلے تیروں کی کیسی خطرناک بارش تمہارے سروں پر ہوتی ہے۔ پس کیوں ہم اس گورنمنٹ کے شکرگزار نہ ہوں۔ ہمارے فوائد اس گورنمنٹ کے ساتھ متحد ہوگئے اوراس گورنمنٹ کی تباہی ہماری تباہی اوراس گورنمنٹ کی ترقی ہماری ترقی۔ جہاں جہاں اس گورنمنٹ کی حکومت پہنچتی جاتی ہے۔ ہمارے لئے تبلیغ کا ایک میدان …ہے۔‘‘ (الفضل ۱۵؍اکتوبر ۱۹۱۵ئ)
’’سلسلہ احمدیہ کا گورنمنٹ برطانیہ سے جو تعلق ہے۔ وہ تمام جماعتوں سے زائدہے۔ ہمارے حالات اس قسم کے ہیں کہ گورنمنٹ او ر ہمارے فوائد ایک ہوگئے ہیں۔ گورنمنٹ برطانیہ کی ترقی کے ساتھ ہمیں بھی آگے بڑھنے کا موقع ملتا ہے اوراس کو اگر خدانخواستہ کوئی نقصان پہنچے تو اس صدمہ سے ہم بھی محفوظ نہیں رہ سکتے۔‘‘ (الفضل ۲۷؍جولائی ۱۹۱۸ئ)
’’روسیہ(یعنی روس) میں اگرچہ تبلیغ احمدیہ کے لئے گیاتھا۔ لیکن چونکہ سلسلہ احمدیہ اور برٹش حکومت کے باہمی مفاد ایک دوسرے سے وابستہ ہیں، اس لئے جہاں میں اپنے سلسلے کی تبلیغ کرتا تھا۔ وہاں لازماً مجھے گورنمنٹ انگریزی کی خدمت گزاری بھی کرنی پڑتی تھی۔‘‘
(بیان محمد امین صاحب قادیانی مبلغ ،مندرجہ اخبار الفضل ۲۸؍ستمبر ۱۹۲۲)
’’سو انگریزی سلطنت تمہارے لئے ایک رحمت ہے۔ تمہارے لئے ایک برکت ہے اور خدا کی طرف سے وہ تمہاری سپر ہے۔ پس تم دل وجان سے اس سپر کی قدر کرو اور تمہارے مخالفین جو مسلمان ہیں،ہزاردرجہ ان سے انگریز بہتر ہیں۔‘‘ (تبلیغ رسالت ج ۱۰ ص۱۲۳ ، مجموعہ اشتہارات ج۳ص۵۸۴)
’’میری عمر کااکثر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید وحمایت میں گزرا ہے اور میں نے