ص۳۰تا۳۵،خزائن ج۱۱ص۳۱۴،۳۱۹)’’ پس اگر ان سات سال میں میری طرف سے خدائے تعالیٰ کی تائید سے اسلام کی خدمت میں نمایاں اثر ظاہر نہ ہوں اور جیسا کہ مسیح کے ہاتھ سے ادیان باطلہ کا مر جانا ضروری ہے۔ یہ موت جھوٹے دینوں پر میرے ذریعہ سے ظہور میں نہ آوے۔ یعنی خدا تعالیٰ میرے ہاتھ سے وہ نشان ظاہر نہ کرے جن سے اسلامی بول بالا ہوا اورجن سے ہر ایک طرف سے اسلام میں داخل ہونا شروع ہو جائے اورعیسائیت کا باطل معبود فنا ہو جائے اور دنیا اور رنگ نہ پکڑ جائے تو میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں اپنے تئیں کاذب خیال کروں گا اورخدا جانتا ہے کہ میں ہرگز کاذب نہیں ہوں۔‘‘
مرزا قادیانی نے۱۸۹۶ء میں یہ اعلان کیا اور۱۹۰۸ء میں بارہ برس نہ معلوم کیا کیا حسرتیں لے کر اس دنیا سے چل بسا۔ اب دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ لے کہ سات برس نہیں بلکہ پورے پچاس برس میں بھی عیسائیت فنا ہوئی یا نہیں؟ اگر نہیں ہوئی تو کہو مرزا کا فیصلہ مرزائیوں کے لئے قابل عمل ہے یا نہیں؟ دوسری پیشین گوئیوں میں تو غلط تاویل نکالی گئی ۔اب روز نیم ردز کو کیا کہو گے؟ دن یارات؟ یہ منظر تو تمہاری آنکھوں کے سامنے ہے ۔ اب تو انگریزوں کی حکومت بھی ہندوستان میں نہیں رہی۔ مگر کیا دنیاسے عیسائیت فنا ہوگئی؟ یہ مرزا قادیانی کاقطعی فیصلہ ہے کہ اگر عیسائیت فنا نہیں ہوئی تو مرزاکذاب ہے۔کیاایسا کذاب نبی ہو سکتا ہے یا نبی بن سکتا ہے ؟ نعوذ باﷲ من ذالک!
مرزا قادیانی کذاب تھا۔کچھ تو اس کی قسم کا اعتبار کریں۔(انجام آتھم ص۵۴، خزائن ج۱۱ ص۵۴) پر ہے:’’انا انزلناہ قریبا من القادیان وبالحق انزلنا ہ وباالحق نزل ہم نے اس کو قادیان کے قریب اتارا اور حق کے ساتھ اتارا اورحق کے ساتھ اترا۔‘‘یہ وحی مرزا قادیانی نے اپنی نبوت کے ثبوت میں بنائی جو اس کے نزدیک قادیانی نبوت پرصراحۃ ً دلالت کرتی ہے۔ مگر ہر معمولی عربی دان پر روشن ہے کہ یہ وحی ایک ایسے نبی کو بتارہی ہے جو قادیان میں نہیں۔ جس کی سکونت یا ولادت قادیان میں نہیں۔ بلکہ قادیان کے قریب کسی اورگاؤں یا قصبہ میں ہے اور مرزا قادیانی ،قادیان میں پیداہوا۔قادیان میں سکونت رہی۔ ہاں !مرا البتہ دوسری جگہ۔ یہ بھی خدا کی طرف سے بہت بڑی نشانی تھی۔ مگر اندھے مرزائی اسے بھی نہ دیکھ سکے کہ نبی جہاں وفات پاتا ہے۔وہیں اس کی قبر ہوتی ہے اورمرزا کہاں مرا اورکہاں گھسیٹ کر لایاگیا؟ ہے کوئی قادیانی کان جو سن سکے ؟ معلوم ہوا کہ یہ الہام مرزا قادیانی کے لئے نہیں اور یہ واقعہ بھی ہے۔ کیونکہ قادیان میں نبی کا ہونا یوں بھی محال ہے۔