کو مخصوص ہدایت ص۴ ’’اب ایسا وقت ہے جس میں مناسب ہے کہ ہماری جماعت سرکارانگریزی کے منشاء کی پوری اطاعت کر کے اپنی نیک نہادی اورنیک چلنی کاثبوت دیں اور نہ صرف یہی کریں کہ آپ ان ہدایتوں کے پابند ہوں ۔بلکہ بڑی گرم جوشی سے اوروں کو بھی سمجھادیں اورنادانوں کی بدگمانیاں اوربدخیالیاں دورکریں۔ ایسی تابعداری کہ جو دل سے بھی ہو اور جان سے بھی۔ ظاہری بھی ہو اورباطنی بھی۔ ایسا نہ ہو کہ دکھاوے کے لئے ظاہری تابعداری ہو اوردل میں براسمجھو۔ ‘‘
یہ ہے مرزا قادیانی کا بہترین فوٹو۔ جو مسلمانوں کی آگاہی کے لئے پیش کیاگیا۔ اس دجال قادیانی نے دین متین کو نیست ونابود کرنے کے لئے کیا کیا جتن نہیں کئے۔ خود مانا کہ انگریز دجال ہیں اورخود ہی اس دجال کی اطاعت فرض بتائی اورتاکید کی کہ اے بدچلن مرزائیو! اپنی چال چلن دجال سے مطابق کر کے کامل تابعداری کی اس سے سند حاصل کرو۔ (تحفہ قیصریہ ص۳، خزائن ج۱۲ص۲۵۵)’’مگر میں دیکھتا ہوں کہ مجھ پر سب سے زیادہ واجب ہے اوردوسروں کو بھی اسی راہ پرلگانے کے لئے سرتوڑ کوشش کرو کیونکہ اس کی کامیابی اپنی کامیابی ہے۔ انگریزوں کی جماعت کوئی غیر نہیں۔ اگر فرق ہے تو تابع متبوع کا ۔ ‘‘ یہ ہے دجال کی الوہیت اور اس کی فرمانبرداری کا اعلان۔
یہاں پر یہ جملہ بھی ملحوظ رہے جو مرزا قادیانی نے مسلمانوں کودھوکہ دینے کے لئے خدائے تعالیٰ کے نام لیا ہے۔ ورنہ اس کا خدا تودجال ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے ہم پر اس کی اطاعت فرض کی ہے۔ دجال جس کی اطاعت کاحکم دیا ہے ۔اس کی اصلی تصویر بھی مرزا کی زبانی سن لیجئے۔ (ازالہ اوہام ص۲۱۸،خزائن ج۳ص۲۰۸)’’پھردجال ایک اورقوم کی طرف جائے گا اوراپنی الوہیت کی طرف ان کو دعوت دے گا۔پھر وہ لوگ اس کی دعوت قبول نہیں کریں گے۔ العظمتہ ﷲ! اب پھر جملوں کو ترتیب دے لیجئے۔ عیسائی دجال ہے اوردجال دعویٰ خدائی کرے گا۔ تمام مرزائیوں پر انگریزوں کی اطاعت فرض ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ تمام مرزائیوں پرفرض ہے کہ دجال کو اپنا خدا مانیں ۔اسی کے ساتھ مرزا قادیانی نے ہم لوگوں کا حال بھی بیان کردیا۔ ان کی مہربانی جس کاشکریہ۔ فرماتے ہیں دجال ایک اورقوم یعنی اہلسنت والجماعت کی طرف جائے گا اور اپنی خدائی کا اقرار اہل سنت سے بھی کرانا چاہے گا۔ مگر اہلسنت اس کو دجال کہیں گے اور اس کی دعوت قبول نہیں کریں گے۔اے مرزائیو! یہ موقع غنیمت ہوگا ۔ تم انتہائی سرگرمی سے اس کا پرجوش وپرخلوص خیرمقدم کرنا اور اس کی تابعداری میں لگ جانا۔یہ ہے اصلی تصویر مرزا اور مرزائیت کی ۔ جو ابھی