ہی قصور ہے یا دعویٰ کرنے والے کا؟جاؤ، قہر الٰہی کامزا چکھو ’’شاتان تذبحان‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۶، خزائن ج۱۱ ص۳۴۰) تمہارے ہی لئے ہے۔ ایک بات مرزا کی عبداللطیف مذکور کے متعلق اور سن لیجئے۔ (تذکرۃ الشہادتیں ص۵۲، خزائن ج۲۰ص۵۳) ’’امیر کابل نے خیال کیا کہ یہ اس گروہ کا انسان ہے جو لوگ جہاد کو حرام جانتے ہیں اور یہ بات یقینی ہے کہ قضاء وقدر کی کشش سے مولوی عبداللطیف مرحوم سے بھی یہ غلطی ہوئی کہ اس قید کی حالت میں بھی جتلا دیا کہ اب یہ زمانہ جہاد کا نہیں۔‘‘
سنا آپ نے؟مرزا نے میدان محشر سے پہلے ہی اسی قادیان کے بیانان میں سنادیا کہ میاں عبداللطیف کی سزا ،عبداللطیف کی غلطی پرہوئی ہے۔ بھلا غلطی کی سزا پانے والے کو بھی شہید کہہ سکتے ہیں؟ہرگز نہیں۔
یہ توجملہ معترضہ تھا۔ پھر اس مقام پرآئے جہاں مرزا نے اپنے مریدین کو دجالی جماعت کا ساتھ دینے کا حکم کیا ہے۔ اب یہ کیا کہ مرزا قادیانی نے یونہی دجال کا ساتھ دینے کو کہہ دیا ہے تاکہ انگریز خوش ہو جائیں یا الہامی طور پر یہ حکم دیا ہے اورواقعی یہی ان کا مذہب ہے۔
(جلسہ طاعون ص۲، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۳۹) ’’ہمیں ان لوگوں کی جہالت اورنادانی پر بڑا ہی افسوس ہے جو گورنمنٹ کی تجاویز اور ہدایات پیش کردہ کو شکرکے ساتھ قبول نہیں کرتے‘‘ اورجہاں تک الفاظ ملتے تھے۔اس بات پربہت ہی زوردیا کہ گورنمنٹ انگریز کی ہدایات کی بہ دل وجان اطاعت کرنی چاہئے اور فرمایا کہ یہ اطاعت صرف اپنے طور پر نہیں جو اﷲ تعالیٰ ہم پر اس کی اطاعت فرض کرتا ہے ۔ اب تو کوئی شبہ نہ رہا کہ قادیانی مذہب میں دجال کی اطاعت فرض ہے۔ دعویٰ کے ساتھ کہتا ہوں کہ دنیامیں بہتیرے باطل مذہب ہوئے اورہیں۔ مگر آج تک کسی جماعت اورمذہب نے یہ اعلان نہیں کیا کہ ہماری جماعت دجال کی جماعت ہے اوردجال کے احکام کی تعمیل ہم پرفرض ہے۔ اسے بھی اس کے ساتھ ملالیجئے ۔جہاں مرزا کی جماعت کے دجالی جماعت ہونے میں اب بھی شک ہوسکتا ہے؟ اگر مخالفین مرزا شک کریں تو کریں مگرمرزائیوں کو تو یہ حق ہی نہیں پہنچتا کہ دجال کی اطاعت سے روگردانی کریں۔
یہ ہے وہ ہاویہ جس میں مرزا نے اپنے مریدین کو لاجھونکا ۔ اگر مان جاؤ تو دجالی بنو۔ جہنم میں جاؤ اورنہ مانو تو بھی منکر اطاعت ہوکرجو فرض ہے جہنم میںجاؤ۔ مرزا قادیانی نے وہ گورکھ دھندہ بنایا کہ اس کے مریدین چاہے جو کچھ کریں۔ مگر گھوم گھما کر وہی جہنم کی سرٹیفکیٹ۔ ’’مریدین