ایک نبی قادیان میں پیدا ہوئے ہیں ۔ جوجہاد کو حرام کہتے ہیں اورحضرت عیسیٰ علیہ السلام سے کہیں بڑھ چڑھ کر ہیں۔ جو انہیں مانے گا۔ مسلمان ہوگااورجو انہیںچھوڑے گا وہ خدااوررسول کاچھوڑنے والاسمجھا جائے گا۔ بغیر ان کے مانے ہوئے مسلمان نہیں ہو سکتا۔ جب یہ خبرپھیلی تو امیر کابل نے اس کو علماء کرام کے سامنے کیاا ور تحقیقات کی۔ قاضی صاحب نے حکم شرعی سنادیا مارڈالاکیا۔ کیونکہ اس پر بہت سے شرعی جرم قابل کشتنی تھے۔پیغمبر کی توہین ،جہاد کی فرضیت سے انکار۔غلام مرزا کی نبوت کااقرار ۔ ان جرائم کی وجہ سے وہ قتل کیاگیا۔ پھر مولوی عبداللطیف مرزا کے پاس آئے اور یہی سب سبق پڑھ کر کچھ دنوں کے بعد یہ بھی اپنے وطن کابل لوٹے اورمرزائیت کی تبلیغ شروع کر دی۔ یہ بھی گرفتار ہوئے ۔ مگر آدمی پڑھے لکھے تھے۔انہیںمناظرہ کی سوجھی۔ اسلامی سلطنت تھی۔ انتظام ہوا،مناظرہ ہوا اور مناظرہ میں عبداللطیف مذکور کا مرتد ہونا قرآن وحدیث کا منکر ہوناظاہر ہوگیا۔
توبہ کی فہمائش کی۔ مگر بدبختی غالب آئی۔ انتہائی ذلت ورسوائی کے ساتھ مارڈالاگیا۔ انہیں دونوں کے متعلق مرزا قادیانی نے وہ پیشین گوئی سنائی کہ ’’شاتان تذبحان‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۶، خزائن ج۱۱ ص۳۴۰) یہ دونوں اﷲ کے دشمن ذبح کئے جائیں گے۔ دیکھی آپ نے مرزا کی حرکت جو اس کی مخالفت میں دن رات لگا رہے ،جو اس کو جھوٹا مکار سمجھے۔اس کے لئے جو پیشین گوئی کی تھی۔ وہی اس کے لئے بھی سنادی جو رات دن اس کاکلمہ پڑھتا تھا۔ اسی کادم بھرتاتھا۔اسی کے نام پرجان سے گیا۔ اس کو بھی مرزا یہی سناتا ہے کہ توتھا ہی ذبح ہونے کے قابل۔ قہر خداوندی میں مبتلا ہونے کے لائق۔ سبحان اﷲ وبحمدہ!
سچ فرمایاخدائے قدوس نے قرآن مجید میں کہ حساب کے دن جب لوگ شیطان کو ملامت کریں گے اورکہیں گے کہ اسی نے ہم کو گمراہ کیا ۔تو اس وقت شیطان جواب دے گا:’’لومواانفسکم‘‘مجھے کیوں ملامت کرواپنے اوپر لعنت ملامت کرو تم تو تھے ہی اس قابل کہ جہنم میں جھونکے جاتے۔ یہی حال بعینہ مرزا کا ہے کہ پہلے عبدالرحمن،عبداللطیف کو خدا کے راستہ سے پھیرا اوراپنی راہ پرلگایا اورجب قتل ہونے کی باری آئی توصاف کہہ کر بھاگ نکلا کہ تم تھے ہی اس قابل کہ ذبح کئے جاؤ۔
اتنا نہیں سمجھے کہ اسلام کوئی نیا مذہب نہیں۔ تیرہ سو برس سے قائم ہے۔ جس میں بڑے بڑے درجے اورکمالات والے مسلمان گزرے مگر نبوت کا دعویٰ کسی نے نہیںکیا۔ نماز ،حج یا جہاد کسی نے حرام نہیں کیا۔ پھر ایک شخص کے کہنے پر تم نے غیرنبی کو نبی اورحلال کو حرام سمجھ لیا۔ یہ تمہارا