کے سامنے پھرتے ہوں گے مگر کسی کو پہچانے گا نہیں۔ سورۂ معارج یبصر ونھم جس گھبراہٹ میں انسان کھانا یا پیاس سب بھول جائے گا۔وہی گھبراہٹ حضرت مسیح علیہ السلام کو ان کی امت کا معاملہ بھلا دے گی۔ وہ ان لوگوں کے شرکیہ اقوام سے بھی لاعلمی ظاہر فرمائیں گے۔جو ان کی ۳۰ سالہ موجودگی دنیا میں ان کے حق میں کہہ گئے تھے۔
پھر تم تعجب کرو گے کہ یہ کیا کہہ رہا ہے۔ کیا انبیاء اورصدیقین پرگھبراہٹ اوراس کے اثر سے اتنا نسیان کہ اپنے مشاہدات اور وجدانات سے انکار کردیں گے۔ہاں کردیں گے۔ لیجئے آپ کے تعجب کا علاج ابھی ہوا جاتا ہے۔ ذرا قرآن مجید کو پھر باوضو ہوکر ہاتھ میں لے کر سورئہ مائدہ کی آخیر کی آیت جس میں آپ اور ہم بحث کر رہے ہیں۔ اس مقام سے ایک دو ورق داہنی جانب کو الٹا کر دیکھئے ۔کیا نظر آرہا ہے۔ وہ ایک ہولناک منظر دکھائی دیتا ہے جو یہ ہے :’’یوم یجمع اﷲ الرسل فیقول ماذااجبتم قالوا لا علم لنا انک انت علام الغیوب (المائدہ:۱۰۹)‘‘ {جس دن اﷲ رب العزت سارے رسولوں کو جمع کر کے پوچھے گا کہ تم کیا جواب دے گئے ۔کہیں گے خدایا ہم کچھ نہیں جانتے۔ آپ سے کوئی بات پوشیدہ نہیں ۔}
میں پوچھتا ہوں کون ہے جو نہیں جانتا کہ حضرت نوح علیہ السلام کو کیا جواب ملا۔ کون بے خبر ہے اس سے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اورحضرت موسیٰ علیہ السلام اورحضرت عیسیٰ علیہ السلام اورحضرت محمدﷺ کو کیاجواب ملا۔ اوران کی قوموں نے ان برگزیدہ بندگان خدا کے ساتھ کیابرتاؤ کئے۔ باوجود اس قدرہدایت کے کیا سچوں کے سچے لوگ جھوٹ بولیں گے اورجھوٹ بھی علیم وخبیر کے آگے۔ معاذاﷲ ثم معاذ اﷲ!
یہ جھوٹ نہیں بلکہ اسی یوم الفزع الاکبر کی گھبراہٹ نے ان کو از خود رفتہ کر دیا ۔انہیں کچھ یاد نہیں رہا کہ وہ کیا کہیں۔
اگرچہ یہ گھبراہٹ کی حالت خاصان خداپر دیر تک نہ رہے گی۔ بلکہ رفتہ رفتہ غضب الٰہی میں کمی ہوتے ہوتے یہاں تک نوبت پہنچے گی کہ انبیاء اورصدیقین کو چھوڑ کر ادنیٰ آدمی بھی اپنی عرض معروض کا مجاز ہو جائے گا۔ جس کا انتباہ اس آیت کریمہ میں ہے:’’یوم تاتی کل نفس تجادل عن نفسھا(النحل :۱۱۱)‘‘ جناب خاتم المرسلینﷺ سے جناب ام المومنین صدیقہؓ نے پوچھا کہ قیامت کے دن آپؐ ہم کو یاد کریں گے۔ فرمایا تین جگہ پر تو کوئی کسی کو یاد نہ کرے گا۔ حساب ۔کتاب ۔ میزان کے وقت۔ فرمائیے سید المرسلین ،شافع روز محشر کو بھی جب ان تین مقامات میں یہ حالت طاری ہو تو پھر کس کی بات کاٹھکانہ ۔جس جگہ تمام قواعد و قوانین پاس کئے ہوئے سندیافتہ