اور جو موحدین ان کفریات صریحہ کو برحق مانتے ہیں۔ وہ بھی کافر مرتد ہیں اور جو خود برحق۱؎ نہیں جانتے۔مگر مرزا سے محبت اور دل وجان سے کرتے ہیں اوراس پر بزرگی کااعتقاد رکھتے ہیں۔
ہرگز ان کے کفریات صریحہ مذکورہ پرغیرت ایمانی کو راہ دل میں نہیں دیتے۔ ان میں بھی رائی کے دانے برابر ایمان نہیں۔
’’عن۲؎ ابن مسعودؓ قال قال رسول اﷲﷺ مامن نبی بعثہ اﷲ فی امتہ قبل الاکان لہ فی امتہ حواریّوں واصحاب یاخذون بسنتہ ویقتدون بامرہ ثم انھا تخلف من بعدھم خلوف یقولون مالایفعلون ویفعلون مالایؤمرون فمن جاھدھم بیدہ فھو مؤمن ومن جاھد بلسانہ فھو مؤمن ولیس وراء ذالک من الایمان حبۃ خردل (رواہ مسلم) ‘‘
اورجو ملحد کو اپنے مکانوں میں جگہ دیتے ہیں اوراس کی مدد میں سرگر م رہتے ہیں۔ وہ اس حدیث کے مصداق ہیں:’’لعن اﷲ من اوی محد ثا(رواہ مسلم)‘‘ {یعنی خدا کی لعنت ہے
۱؎ یہ لاہور اورامرتسر کے بعض ایسے لوگوں…کی طرف اشارہ ہے ۔ جو ان باتوں کو حق نہیں جانتے۔ مگرقادیانی کو باوجود ان عقائد کے بزرگ وملہم مانتے ہیں۔ان کو اگر کوئی قادیانی کے ایسے عقائد سناتا ہے۔ تو کہتے ہیں۔ ہم اس کے رسائل کو نہیں دیکھتے۔ اس کے جواب میں اگر یہ کہا جاتا ہے کہ یہ عقائد واقوال اس کی کتابوں میں موجود اورشہرہ آفاق ہیں اور علماء ان پر فتویٰ لگاتے ہیں۔ تو پھر تم کیوں ان کتابوں کو نہیں دیکھتے اورفتویٰ علماء کی تصدیق کر کے قادیانی کے بزرگ وملہم ہونے کا اعتقاد کیوں نہیں چھوڑتے۔ تو اس کا وہ کوئی جواب نہیںدیتے۔ان لوگوں کے سرکردہ ایک قرآن کے حافظ مگر اورعلوم دین کے جاہل ہیں۔ آپ رفعیدین وآمین بالجہر کرتے ہیں۔ ذرا الہامی ہونے بھی مدعی ہیں اور اس ذریعہ سے وہ ان لوگوں کے مقتداء ہوئے ہیں اوران کو گمراہ کر رہے ہیں۔
۲؎ حضرت ابن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ جونبی گزرا ہے۔اس کے حواری اوراصحاب گزر چکے ہیں۔ جو اس کی سنت وطریق کو لیتے اور اس کے حکم کی پیروی کرتے۔پھر ان کے بعد ایسے ناخلف پیدا ہوئے ۔وہ بات کہتے جو خود نہ کرتے اوروہ کام کرتے ۔جس پر مامور نہ ہوتے ۔جوان کے ساتھ ہاتھ کے ہاتھ مقابلہ کرے ۔ وہ مؤمن ہے۔ جو زبان کے ساتھ مقابلہ کرے ۔ وہ مومن ہے۔جو دل سے ان کا مخالف ہو۔وہ مومن ہے۔ اس کے بعد یعنی اگر دل میں بھی ان کی مخالفت نہ ہو تو دانہ رائی کے برابر بھی ایمان نہیں ہے۔