۴… ’’آنے والے مسیح ابن مریم جن کی بشارت حدیثوں میں وارد ہے۔ وہ مرزاقادیانی ہیں۔ ‘‘ (شہادۃ القرآن ص۲، خزائن ج۶ ص۲۹۸)
۵… ’’یاجوج ماجوج سے مراد انگریز اورروسی یا دنیا پرست ہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۵۰۲،خزائن ج۳ص۳۶۹)
۶… ’’دجال موعود کے حق میں جواحادیث میں آیا ہے۔ کہ مردہ کو زندہ کرے گا اوراس کا بہشت اوردوزخ ہوگا وغیرہ ۔ یہ مشرکانہ اعتقاد ہے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۴۵۱، خزائن ج۵ ص ایضاً)
۷… ’’ حضرت مسیح علیہ السلام کی نسبت مسلمانوں کا یہ اعتقاد کہ وہ زندہ آسمانوں پر اٹھائے گئے ہیں اور اب تک وہاں زندہ ہیں۔ مشرکانہ اعتقاد ہے اور درحقیقت ان کی صرف روح آسمان پر اٹھائی گئی ہے۔ جیسا کہ اورانبیاء کی۔‘‘ (ضمیمہ حقیقت الوحی ص۳۹، خزائن ج۲۲ ص۶۶۰)
۸… ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا یا آنحضرتﷺ کا مع الجسم آسمان پر جانا قانون قدرت کے خلاف ہے۔‘‘
۹… ’’صحیح بخاری وصحیح مسلم کی احادیث سب کی سب صحیح نہیں۔ بلکہ بعض ان میں غیر صحیح اور موضوع بھی ہیں۔ ‘‘ (حمامۃ البشریٰ ص۲۸،۲۹، خزائن ج۷ ص۲۱۰،۲۱۱ حاشیہ)
۱۰… ’’حدیث صحیح قرآن کریم کی مفسر نہیں ہو سکتی اور واقعات ماضیہ کے بیان میں قرآن پر اس سے زیادتی نہیں ہو سکتی۔‘‘ (مباحثہ لدھیانہ ص۹۸، خزائن ج۴ ص۱۰۰)
جوابات … از: حضرت مولانا محی الدین عبدالرحمن بن مولانا حافظ محمد لکھویؒ
الحمدﷲ فاطر السموات والارض جاعل الملئکۃ رسلا اولی اجنۃ مثنیٰ وثلث ورباع یزید فی الخلق مایشاء ان اﷲ علے کل شیٔ قدیر،والصلوٰۃ والسلام علی رسولہ الامین محمد المبعوث فی الامبیّن بجوامع الکلم والکلام المبین وعلی الہ واصحابہ اجمعین ومن تبعھم الی یوم الدین۰امابعد!
جو عقائد کفریہ مرزاقادیانی کے سوال میں مرقوم ہیں۔ ہر ایک کفر مذکور اس کے کافر مرتد ہونے کے لئے کافی وافی ہے۔ معاذ اﷲ اس کامذہب ہے کہ میرے الہام قطعی کتاب اﷲ کے ہیں۔ جیسا کہ اس نے بعض اشتہاروں میں صاف صریح لکھا ہے۔ لہٰذا وہ احادیث صحیحہ صریحہ کے مقابلے میں مرتدانہ کلام کرتا ہے اورکھلم کھلا کافر ہواجاتا ہے۔
اب یہاں یہ مسئلہ حقہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ہر حدیث صحیح مرفوع جس کو علماء حدیث نے باتحقیق صحیح ثابت کیا ہے۔ واجب القبول والعمل بالاجماع ہے۔ اس کا منکر،مکذب ،اپنی