M
حرف اوّل
یہ بات ۱۸۹۰ ء مطابق ۱۳۸۸ھ کی ہے کہ حضرت مولانا محمد حسین بٹالوی ؒ متوفی ۱۳۳۸ھ نے مرزاقادیانی اوران کی امت اورایسے لوگوں کے بارے میں جوان دنوں مرزا قادیانی کے متعلق قدرے نرم رویہ رکھے ہوئے تھے۔ متحدہ ہندکے سب علماء سے فتاویٰ حاصل کئے تھے۔جو موصوف کے ماہ نامہ ’’اشاعۃ السنۃ لاہور‘‘کے چھ شماروں یعنی نمبر۴،نمبر۵، نمبر۶، نمبر۷، نمبر۱۱،نمبر۱۲،نمبر۱۳میں شائع ہوئے۔
مولانامحمد حسینؒ نے کچھ سوالات مرتب کئے تھے اورہر طبقے کے علماء نے ان کے جوابات دیئے تھے۔ ان لکھنے والوں میں ایک بزرگ لکھو کے ضلع فیروز پور (مشرقی پنجاب) کے رہنے والے حضرت مولاناصوفی محی الدین عبدالرحمن بھی تھے۔ جس پر ان کے والد حضرت مولانا محمدصاحب مصنف تفسیر محمدی(پنجابی) متوفی ۱۳۱۳ھ کے بھی دستخط ثبت ہیں۔ ان کی اس مبارک تحریر کی اشاعت کی سعادت جمعیت اہل حدیث لاہور کوحاصل ہو رہی ہے۔ اﷲ تعالیٰ اپنے بندوں کو اس سے نفع پہنچائے۔آمین۔ واضح رہے کہ اس تحریر کی زبان اسی سال پرانی ہے۔ ہم نے اس میں تصرف مناسب نہیں سمجھا۔ ناظم اعلیٰ مرکزی جمعیت اہل حدیث لاہور
شعبان ۱۳۸۸ ھ، نومبر۱۹۶۸ء
سوالات … از: حضرت مولانامحمدحسین صاحب بٹالوی ؒ
علماء دین مرزاغلام احمد قادیانی اوران کے مشربوں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں۔ جن کے عقائد حسب ذیل ہیں۔
۱… ’’ملائکہ ستاروں کی ارواح ہیں۔‘‘ (توضیح المرام ص۳۸تا۴۰، خزائن ج۳ص۷۰،۷۱)
۲… ’’جبرئیل حقیقتاً زمین پر نہیں اترتا۔ اس کے نزول سے اس کی تاثیر کا نزول مراد ہے اور جو صورت جبرئیل کی انبیاء دیکھتے ہیں۔ وہ (خارج میں نہیںبلکہ )انبیاء کے خیال میں متمثل ہو جاتی ہے۔‘‘ (توضیح المرام ص۷۱،خزائن ج۳ص۸۸)
۳… ’’ملک الموت بھی بذات خود زمین پر اتر کرارواح قبض نہیں کرتا۔ بلکہ اس کی تاثیر سے قبض ارواح ہوتا ہے۔‘‘ (توضیح المرام ص۳۰، خزائن ج۳ ص۶۷)