مرزاقادیانی نے دعویٰ کیا کہ مجھے تین لاکھ نشان (معجرات) ملے۔ اب تین لاکھ نشانوں کی حقیقت مرزا قادیانی کی اپنی زبان سنئے۔
’’جو نقد روپیہ آنے والا ہو یا اور اور چیزیں تحائف میں ہوں۔ ان کی خبر قبل از وقت اللہ بذریعہ الہام یا خواب مجھ کو دے دیتے ہیں اور اس قسم کے نشان پچاس ہزار سے کچھ زیادہ ہوں گے۔ (حقیقت الوحی ص۳۳۳، خزائن ج۲۲ ص۳۴۶)
کھودا تھا پہاڑ نکلا چوہاکے مصداق تمام معجزات یا خواب ہوئے یا الہام باقی قصہ ختم۔ خواب اور الہام زیادہ تر منی آرڈروں کے اور روپے کے متعلق ہوتے تھے۔ چنانچہ لکھتے ہیں۔
ٹیچی ٹیچی فرشتہ کی آمد
’’۵؍مارچ ۱۹۰۵ء کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا۔ میں نے اس کا نام پوچھا۔ اس نے کہا۔ میرا نام ٹیچی ٹیچی۔ (حقیقت الوحی ص۳۳۲، خزائن ج۲۲ ص۳۴۶)
رانی کی آمد
آگے دیکھئے۔ ’’ایک روز ایک عورت نہایت خوبصورت خواب میں دیکھی۔ اس نے بیان کیا کہ میرا نام رانی ہے۔ اور مجھے اشارے سے کہا کہ میں اس گھر کی عزت اور وجاہت ہوں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۱۳، خزائن ج۳ ص۲۰۵)
درشنی آدمی
’’انہی دنوں میں نے ایک نہایت خوبصورت آدمی دیکھا۔ میں نے اس سے کہا کہ تم عجیب خوبصورت ہو۔ اس نے اشارہ سے کہا کہ میں تیرا بخت بیدار ہوں۔ میں درشنی آدمی ہوں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۲۱۳،۲۱۴، خزائن ج۳ ص۲۰۶)
منی آرڈر کی وحی
’’ایک دفعہ صبح کے وقت وحی الٰہی سے میری زبان پر جاری ہوا۔ ’’عبداللہ ڈیرہ اسماعیل خان‘‘ اور تفہیم ہوئی کہ اس نام کا ایک شخص آج کچھ روپیہ بھیجے گا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۶۳، ۲۶۴، خزائن ج۲۲ ص۲۷۵)
’’ایک دفعہ مجھے الہام ہوا کہ بست ویک روپیہ آنے والا ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۰۵، خزائن ج۲۲ ص۳۱۸)