M
تمہید
ہردن ہم کو نئے نئے اور خوفناک ثبوت ایسے ملتے ہیں۔ جو احمدی ایجنٹوں کی عام طور سے اسلامی عقائد کے خلاف اور خصوصاان کے ہم وطنوں کے خلاف زبردست سازش اور بے انتہا دغابازی اور ان کی انگلستان کے مکمل غلامی کو صاف طور سے ظاہر کرتے ہیں۔ جیسا کہ ہم نے اپنے پہلے پمفلٹ ’’دی احمدیہ سیکٹ وانگارڈ آف برٹش امپیریل ازم‘‘ میں بتایا ہے کہ ان کا خاص مقصد اسلام کی اس دفاعی قوت کو پوری طرح سے مفلوج کرنے کا ہے۔ جو اپنے متبعین کو آزاد اور خود مختار قوم بننے کا اور کسی حالت میں بھی کسی غیر ملکی جوئے کے آگے نہ جھکنے یا کسی ظالم حکومت کے آگے خواہ وہ اپنی ہی ہو سرتسلیم خم نہ کرنے کا حکم دیتی ہے۔
ہمارے اس مواد پر ایک نظر جو ہم اس دوسرے پمفلٹ میں پیش کررہے ہیں۔ پڑھنے والے کو سخت گناہ اور بزدلی کا قائل کردے گا جو اپنے آپ کو احمدی کہتے ہیں اور تمام ملک میں پھیل گئے ہیں۔ تاکہ مذہب اسلام کے نام سے تمام دنیا کو سلطنت انگریزی کی وفاداری کا وعظ کریں۔
ہماری رائے ناقص میں یہ ہر جرمنی شہری اور حکومت جرمنی کا فرض ہے کہ باوجود ان سخت مصائب کے جن میں آج کل جرمن قوم مبتلاء ہے۔ بلاتوقف فرقہ احمدیہ کے ہر شعبہ کی اصلی سرگرمیوں کی مکمل اور دقیق تحقیقات کا حکم صادر کرے نہ صرف اپنے بہت سے مشرقی مہمانوں کی خاطر جنہوں نے جرمنی میں پناہ لی ہے اور اب تک امن اور میل جول سے رہے ہیں بلکہ خاص کر اپنے ہم اغراض کے لئے۔ احمدیہ فرقہ کی تعلیم بموجب جس کی وہ سرگرمی کی ہر جگہ اشاعت کرتے ہیں۔ یہ فرض بطور ایک مذہبی فر ض کے ان پر عائد ہے کہ ہر مصیبت کے وقت یا بغاوت کے وقت۔ جو گورنمنٹ انگریزی یا اسکے اغراض کے خلاف صورت پذیر ہو تو ان کو جس طرح بھی ہو اس کو فرو کرنا ضروری ہے۔اس کا تعلق صرف ہندوستان سے ہی نہیں ہے۔ بلکہ اس میں دیگر ممالک بھی شامل ہیں۔ہم نہایت ادب سے جرمن پارلیمنٹ کے تمام ممبروں کی توجہ تحریک احمدیہ کے اہم فطرہ کی طرف مبذول کراتے ہیں۔ اور ان سے درخواست کرتے ہیں کہ اس معاملہ کو گہری نظر سے ملاحظہ فرمائیں۔ڈاکٹر منصور ایم رفعت۔ برلین۔ شوئنبرگ۔ محررہ: ۱۴؍ستمبر۱۹۲۳ء
تاریخ جس پر انگریزی فوجوں نے قل الکبیر پر خوفناک قتل عام کے بعد مصر پر دغابازی کرکے قبضہ کرلیا۔