عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
چونتیسویں خامی:نامحرموں کے ساتھ خلوت اختیار کرنا : عورتوں کے اندر ایک خامی جوبعض اوقات بڑی مُہلک اور خطرناک ثابت ہوجاتی ہے ،وہ یہ ہےکہ وہ غیر محرم کے ساتھ خلوت اختیار کریں ،نامحرم کے ساتھ سفر کریں ، جبکہ احادیث میں اس کی بڑی سختی کے ساتھ مُمانعت کی گئی ہے ، چنانچہ مندرجہ ذیل روایات میں اس کی مُمانعت کو ملاحظہ کیا جاسکتا ہے: حضرت عبد اللہ بن عباسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : ”لَاَ يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ، وَلاَ تُسَافِرَنَّ امْرَأَةٌ إِلَّا وَمَعَهَا مَحْرَمٌ“کوئی شخص ہرگز کسی عورت کے ساتھ خلوت اختیار نہ کرے اور نہ ہی کوئی عورت بغیر محرم کے سفر کرے۔یہ سن کر ایک شخص کھڑے ہوئےاور کہنے لگے : یارسول اللہ! میرا نام فلاں غزوہ میں لکھ دیا گیا ہے جبکہ میری اہلیہ حج کے اِرادے سے نکل رہی ہیں تو میں کیا کروں؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”اذْهَبْ فَحُجَّ مَعَ امْرَأَتِكَ“جاؤ اور اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔(بخاری:3006) ایک اور روایت میں ہے،حضرت عمرنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”أَلَا لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ إِلَّا كَانَ ثَالِثَهُمَا الشَّيْطَانُ، قَالَهَا ثَلَاثًا “خبردار!کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ جب خلوت میں ہوتا ہے تو اُن کے ساتھ ضرورتیسرا شیطان ہوتا ہے۔ یہ بات آپﷺنے تین مرتبہ اِرشاد فرمائی۔(مستدرکِ حاکم:387) ایک روایت میں ہے،حضرت ابوامامہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”إِيَّاكُمْ وَالْخَلْوَةَ بِالنِّسَاءِ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، مَا خَلَا رَجُلٌ وَامْرَأَةٌ إِلَّا دَخَلَ الشَّيْطَانُ بَيْنَهُمَا، وَلَيَزْحَمُ رَجُلٌ