عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
حضرت عبادہ بن صامتکی ایک روایت جس میں اُنہوں نے نبی کریمﷺکے کئی قضایا اور فیصلوں کا ذکر کیا ہے، اُن میں سے ایک فیصلہ یہ بھی منقول ہے:”أَنَّ الْمَرْأَةَ لَا تُعْطِي مِنْ مَالِهَا شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا“ یعنی آپﷺنے یہ فیصلہ فرمایاکہ عورت اپنے مال میں سے کسی کو اپنے شوہر کی اِجازت کے بغیر نہ دے۔(مجمع الزوائد:7059) حضرت خَیرہ جوکہ حضرت کعب بن مالککی اہلیہ ہیں،وہ فرماتی ہیں کہ وہ ایک دفعہ نبی کریمﷺکی خدمت میں ایک زیور لیکر حاضر ہوئیں اور عرض کیا:”إِنِّي تَصَدَّقْتُ بِهَذَا“یا رسول اللہ! میری جانب سے یہ صدقہ قبول فرمائیے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”إِنَّهُ لَا يَجُوزُ لِلْمَرْأَةِ فِي مَالِهَا أَمْرٌ إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا فَهَلِ اسْتَأْذَنْتِ كَعْبًا؟“کسی عورت کیلئے اپنے شوہر کی اِجازت کے بغیر اپنے مال میں کوئی تصرّف جائز نہیں ہے لہٰذا کیا تم نے کعب بن مالک سے اِجازت لی ہے؟ حضرت خَیرہ فرماتی ہیں کہ میں نے کہا:جی ہاں!آپﷺنے حضرت کعب کی جانب کسی کوبھیج کر دریافت کروایا:”هَلْ أَذِنْتَ لِخَيْرَةَ أَنْ تَصَّدَّقَ بِحُلِيِّهَا؟“ کیا آپ نےحضرت خَیرہ کو اپنا زیور صدقہ کرنے کی اِجازت دی ہے؟اُنہوں نے کہا:جی ہاں!تب نبی کریمﷺنے اُن کے صدقہ کو قبول فرمایا۔(طبرانی کبیر:24/256)گھر سے نکلنے میں شوہر کی اِجازت : حضرت ابوامامہفرماتے ہیں کہ کسی شخص نے حضورﷺسے دریافت کیا:”مَا حَقُّ الزَّوْجِ عَلَى الْمَرْأَةِ؟“عورت پر شوہر کا کیا حق ہے؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”مَا لِامْرَأَةِ أَنْ تَخْرُجَ مِنْ بَيْتِ