عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
مال خرچ کرنے میں شوہر کی اِجازت : نبی کریمﷺکااِرشاد ہے:”لَا يَجُوزُ لِامْرَأَةٍ عَطِيَّةٌ إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا“کسی عورت کیلئے اپنے شوہر کی اِجازت کے بغیر (اس کے مال سے)کسی کو عطیہ دینا جائز نہیں ۔(ابوداؤد:3547) ایک روایت میں ہے،حضرت ابوامامہ باہلیفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے حجۃ الوداع کے خطبہ میں یہ اِرشاد فرمایا:”لَا تُنْفِقُ الْمَرْأَةُ شَيْئًا مِنْ بَيْتِهَا إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا“کوئی عورت اپنے گھر کی کوئی چیز اپنے شوہر کی اِجازت کے بغیر خرچ نہ کرے، پوچھا گیا ، یارسول اللہ!کیا کوئی کھانے کی چیز بھی نہیں؟ آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”ذَاكَ أَفْضَلُ أَمْوَالِنَا“یہ تو ہمارے مالوں میں افضل ترین مال ہے(اس کو بھی پوچھ کر خرچ کرے)۔(ابوداؤد:3565)(مسند احمد:22294) حضرت ابوامامہفرماتے ہیں کہ کسی شخص نے حضورﷺسے دریافت کیا:”مَا حَقُّ الزَّوْجِ عَلَى الْمَرْأَةِ؟“عورت پر شوہر کا کیا حق ہے؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”مَا لِامْرَأَةِ أَنْ تَخْرُجَ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا، وَلَا أَنْ تُعْطِي مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا إِلَّا بِإِذْنِهِ“کسی عورت کیلئے رَوا نہیں کہ اپنے شوہر کی اِجازت کے بغیر اس کے گھر سے نکلے اور نہ ہی اُس کیلئے یہ درست ہے کہ وہ اپنے شوہر کے گھر سے اُس کی اِجازت کے بغیر(کسی کو) کوئی چیز دے۔(طبرانی کبیر:8007) ایک اور روایت میں ہے کسی عورت نے نبی کریمﷺسے دریافت کیا:”مَا حَقُّ الزَّوْجِ عَلَى زَوْجَتِهِ؟“شوہر کا اپنی بیوی پر کیا حق ہے؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”لَا تَصَدَّقُ بِشَيْءٍ مِنْ بَيْتِهِ إِلَّا بِإِذْنِهِ، فَإِنْ فَعَلَتْ لَعَنَتْهَا مَلَائِكَةُ اللَّهِ، وَمَلَائِكَةُ الرَّحْمَةِ، وَمَلَائِكَةُ الْغَضَبِ حَتَّى تَتُوبَ أَوْ