عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
عورت کے پیچھے چلنے کا ایک مطلب تو یہی ہے کہ اُس کے بلانے اور گناہ کی دعوت دینے پریا از خود گناہ کے اِرادے سے اُس کے پیچھے جانا ، ایک دوسرا مطلب یہ بھی ہےکہ انسان اپنی عقل ودانش ،فہم و ذکاوت اور سمجھ بوجھ کو پسِ پشت ڈال کر عورت کے کہنے اور اُس کی منشاء کے مطابق زندگی گزارنے پرآجائے ،ظاہر ہے کہ ایسی صورت میں تباہی و بربادی کے سواکچھ ہاتھ نہ آئے گا ۔چنانچہ ایک روایت میں ہے،حضرت عائشہ صدیقہنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتی ہیں:”طَاعَةُ النِّسَاءِ نَدَامَةٌ“عورتوں کی اِطاعت و پیروی کرنا باعثِ ندامت ہے۔(أخرجہ ابن عدی فی الکامل:4/249) ایک اور روایت میں ہے،نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”هَلَكَتِ الرِّجَالُ حِينَ أَطَاعَتِ النِّسَاءَ“ مَردوں نے جب عورتوں کی اِطاعت اور پیروی کی تو وہ ہلاک ہوگئے۔(أخرجہ ابن عدی فی الکامل:2/218)بیسویں خامی:شوہر کی نافرمانی کرنا : عورت کا ایک بہت بڑا عیب یہ ہے کہ وہ اپنے شوہر جس کو اللہ نے اُس پر حاکم اور قوّام مقرر فرماکر عورت کو اُس کی اِطاعت کا حکم دیا ہے،وہ اُسی کی نافرمانی کرنے لگے اوراس کی اِطاعت سے مُنحرف ہوجائے۔ احادیثِ طیّبہ میں شوہر کی نافرمانی کرنے کی بڑی سخت وعیدیں ذکر کی گئی ہیں ،چنانچہ ایک روایت میں ہےنبی کریمﷺکااِرشادہے:”أَيُّمَا امْرَأَةٍ عَصَتْ زَوْجَهَا فَعَلَيْهَا لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ وَأَيُّمَا امْرَأَةٍ كَلَّحَتْ فِي وَجْهِ زَوْجِهَا فَهِيَ فِي سَخَطِ اللَّهِ إلَى أَنْ تُضَاحِكَهُ وَتَسْتَرْضِيَهُ، وَأَيُّمَا امْرَأَةٍ خَرَجَتْ مِنْ دَارِهَا بِغَيْرِ إذْنِ زَوْجِهَا لَعَنَتْهَا الْمَلَائِكَةُ حَتَّى تَرْجِعَ“جس عورت نے اپنے شوہر کی نافرمانی کی اُس پر اللہ کی لعنت،فرشتوں کی لعنت اور تمام لوگوں کی لعنت ہوتی ہے۔جس