عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
عورتوں کی خامیاں بُری صفات سے مُراد عورتوں کی وہ عاداتِ سیّئہ اور خامیاں ہیں جنہیں اختیار کرنے سے اللہ اور اُس کے رسول نے منع کیا ہے،اُس کے اختیار کرنےوالے کیلئے وعیدیں بیان کی ہیں اور عذاب و سزا کا مستحق قرار دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایسی صفات کو اپنانے والی عورت اللہ اور اُس کے رسول کی نگاہ میں ایک مبغوض اور ناپسندیدہ عورت ثابت ہوتی ہے ،دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہونے والی خصوصی عنایات سے محروم رہ جاتی ہے ، شقاوت اور بدبختی کا شکار ہوکر اپنی دنیا و آخرت کا نقصان کربیٹھتی ہے ۔ذیل میں عورتوں کے اندر پائی جانے والی کچھ خامیاں ذکر کی جارہی ہیں ، جنہیں پڑھ کر ان سے بچنے کی کوشش کیجئے:پہلی خامی:اجنبیوں کے سامنے زینت کا اِظہار کرنا : عورت کی ایک خامی اور عیب یہ ہے کہ وہ نامحرموں کے سامنےاپنی خوبصورتی اور زیب و زینت کو ظاہر کرے،حالآنکہ اُسے اس سے قطعاً اور سختی سے منع کیا گیا ہے، چنانچہ قرآن کریم میں واضح طور پر یہ اِرشاد موجودہے:﴿وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَى﴾اور (غیر مَردوں کو)بناؤ سنگھار دِکھاتی مت پھرو جیسا کہ پہلی جاہلیت میں دِکھایا جاتا تھا۔(آسان ترجمہ قرآن) ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا:﴿وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ﴾ ترجمہ:اور(عورتوں کو چاہیئے کہ) اپنی سجاوٹ کو کسی پر ظاہر نہ کریں،سوائے اُس کے جو خود ہی ظاہر ہوجائے اور اپنی اوڑھنیوں کے آنچل اپنے گریبانوں پر ڈال لیا کریں۔(آسان ترجمہ قرآن)