عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
چہرے کی رونق کا ختم ہوجانا۔(2)مسلسل غربت۔(3)عُمر کا کم ہوجانا۔آخرت میں پیش آنے والی تین چیزیں یہ ہیں: (1)اللہ کی ناراضگی۔(2)بُرا حساب و کتاب۔(3)دوزخ کی آگ میں ہمیشہ رہنا (یعنی طویل زمانہ تک جلنا)۔(شعب الایمان:5091)زنا سے چہرے بےرونق اور بے نور ہوجاتے ہیں : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:”لَتَغُضُّنَّ أَبْصَارَكُمْ،وَلَتَحْفَظُنَّ فُرُوجَكُمْ، وَلَتُقِيمُنَّ وُجُوهَكُمْ أَوْ لَتُكْسَفَنَّ وُجُوهُكُمْ“ تم لوگ ضرور بالضرور اپنی نگاہوں کی حفاظت کرو،اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو اوراپنے چہروں کو سیدھا رکھوورنہ تمہارے چہروں کو بے نور کردیا جائے گا۔(طبرانی کبیر:7840)زنا سے فقر و فاقہ اور مسکنت پیدا ہوتی ہے : حضرت عبد اللہ بن عمرنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”اَلسُّلْطَانُ ظِلُّ اللَّهِ فِي الأَرْضِ يَأْوِي إِلَيْهِ كُلُّ مَظْلُومٍ مِنْ عِبَادِهِ فَإِنْ عَدَلَ كَانَ لَهُ الأَجْرُ، وَكان يَعْنِي عَلَى الرَّعِيَّةِ الشُّكْرُ، وَإن جَارَ، أَوْ حَافَ، أَوْ ظَلَمَ كَانَ عَلَيْهِ الْوِزْرُ وَعَلَى الرَّعِيَّةِ الصَّبْرُ“حاکم زمین میں اللہ کا سایہ ہوتا ہے،اُس کے پاس اللہ کے بندوں میں سے ہر مظلوم آکر پناہ حاصل کرتا ہے، پس اگر وہ عدل و اِنصاف سے کام لے تواُس کو اَجر ملتا ہےاور رعایا کے اوپر لازم ہوتا ہے کہ وہ اُس کے شکر گزار اور قدر دان بنیں، اور اگر وہ ظلم اور نااِنصافی سے کام لے تو اُس پر اس کا وَبال ہوتا ہے اور رعایا کے ذمّے صبر کرنا ہوتا ہے۔ اُس کے بعد آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”وَإِذَا جَارَتِ الْوُلاةُ قَحَطَتِ السَّمَاءُ،وَإِذَا مُنِعَتِ الزَّكَاةُ هَلَكَتِ الْمَوَاشِي،وَإِذَا ظَهَرَ الزِّنَا ظَهَرَ الْفَقْرُ وَالْمَسْكَنَةُ وَإِذَا خَفَرَتِ الذِّمَّةُ أُدِيلَ لِلْكُفَّارِ“