عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
زناکا عام ہوجانا اللہ کے عذاب کے نازل ہونے کا سبب ہے : نبی کریمﷺکاارشادہے:”مَا ظَهَرَ فِي قَوْمٍ الزِّنَى وَالرِّبَا إِلَّا أَحَلُّوا بِأَنْفُسِهِمْ عِقَابَ اللَّهِ“جس قوم میں زنا اور سود عام ہوجائے(اور لوگ اُس میں کثرت سے مبتلاء ہوجائیں)تو وہ لوگ اپنے اوپر خود اللہ تعالیٰ کے عذاب کو اتارلیتے ہیں۔(مسند ابی یعلی موصلی:7091) حضرت میمونہ فرماتی ہیں کہ میں نے نبی کریمﷺکو فرماتے ہوئے سنا:”لَا تَزَالُ أُمَّتِي بِخَيْرٍ مَا لَمْ يَفْشُ فِيهِمْ وَلَدُ الزِّنَا، فَإِذَا فَشَا فِيهِمْ وَلَدُ الزِّنَا، فَيُوشِكُ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ بِعِقَابٍ“ میری امّت ہمیشہ خیر و بھلائی پر رہے گی جب تک کہ اُن میں(زنا کی کثرت کی وجہ سے)زنا سے پیدا ہونے والے بچوں کی کثرت نہ ہوجائے، پس جب ولد الزنا پھیل جائیں گے تو اللہ تعالیٰ عنقریب اُن کو عمومی عذاب میں مبتلاءکردیں گے۔(مسند احمد:26830) حضرت میمونہہی کی ایک اور روایت میں ہے:”لَا تَزَالُ أُمَّتِي بِخَيْرٍ مُتَمَاسِكٌ أَمْرُهَا مَا لَمْ يَظْهَرْ فِيهِمْ أَوْلَادُ الزِّنَى، فَإِذَا ظَهَرُوا خِفْتُ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللَّهُ بِعِقَابٍ“میری امّت ہمیشہ خیر و بھلائی پر رہے گی،اوراُن کا معاملہ جما رہے گا،جب تک کہ اُن میں(زنا کی کثرت کی وجہ سے)زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام نہ ہوجائیں، پس جب ولد الزنا پھیل جائیں تو مجھے خوف ہے کہ اللہ تعالیٰ اُنہیں عمومی عذاب میں مبتلاء کردے گا۔(مسند ابی یعلی موصلی:7091)