عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
زنا کی سخت اور شدید وعیدیں : قرآن و حدیث میں بڑی تفصیل اور وضاحت کے ساتھ زنا کی حرمت و قباحت اور اس کی سخت اور شدید وعیدیں اور سزائیں ذکرکی گئی ہیں ، جن کا یہاں اِحاطہ تو نہیں کیا جاسکتا البتہ چند وعیدیں ملاحظہ فرمائیں:زنا کی سخت سزا کوڑے اور سنگساری : زنا کی سخت ترین سزا یہ ہے کہ زانی مُحصن(شادی شدہ)کو سنگسار کردیا جاتا ہے جبکہ غیر مُحصن(غیر شادی شدہ )کو سو کوڑے لگائے جاتے ہیں۔چنانچہ سورۃ النّور میں کوڑوں کی سزا بیان کی گئی ہے:﴿الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ وَلَا تَأْخُذْكُمْ بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ﴾زنا کرنے والی عورت اور زنا کرنے والے مَرد دونوں کو سو سو کوڑے لگاؤ،اور اگر تم اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اللہ کے دین کے معاملے میں اُن پر ترس کھانے کا کوئی جذبہ تم پر غالب نہ آئے، اور یہ بھی چاہیئے کہ مؤمنوں کا ایک مجمع اُن کی سزا کو کھلی آنکھوں دیکھے۔(النّور:2۔آسان ترجمہ قرآن) زانی مُحصن کے سنگسار کرنے کا حکم پہلے خود قرآن کریم کی آیت میں موجود تھا جس کی تلاوت تو منسوخ ہوچکی ہے لیکن اُس کا حکم قیامت تک کیلئے باقی ہے،چنانچہ احادیث میں اس کی صراحت کی گئی ہے،چنانچہ حضرت عبد اللہ بن مسعودنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”لَاَ يَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ، يَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ،إِلَّا بِإِحْدَى ثَلاَثٍ:النَّفْسُ بِالنَّفْسِ، وَالثَّيِّبُ الزَّانِي وَالمَارِقُ مِنَ الدِّينِ التَّارِكُ لِلْجَمَاعَةِ“اللہ کی وَحدانیت اور میری رِسالت کی گواہی دینے والےکسی