عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
جن کے پاس بیلوں کی دُموں کی طرح کے کوڑے ہوں گے، وہ لوگوں کو اس سے ماریں گے ، دوسری وہ عورتیں جو کپڑے پہننے کے باوجود ننگی ہوں گی (یعنی اُن کا لباس نیم عُریاں ، چست اور اِس قدر باریک ہوگا کہ کپڑوں میں بھی برہنہ نظر آئیں گی)، مَردوں کو اپنی جانب مائل کرنے والی ہوں گی اور خود بھی مَردوں کی طرف مائل ہوں گی ، ان کے سر بختی (یعنی ایک مخصوص قسم کے) اونٹ کی کوہان کی طرح ایک طرف جھکے ہوئے ہوں گے،وہ جنت میں نہ جائیں گی (اور جنّت میں جانا تو درکنار ) اس کی خوشبو بھی ان کو نہ ملے گی حالانکہ جنت کی خوشبو اتنی دُور سے آ رہی ہو گی۔(مسلم:2128)اٹھائیسویں خامی:شوہر کے مال اور عزت میں خیانت کرنا : حضرت ابوہریرہکی ایک طویل حدیث ہے،اس میں اُنہوں نے نبی کریمﷺ سے شبِ معراج کے واقعہ میں عذاب کے مختلف واقعات اور اُن میں مبتلاء لوگوں کا دیکھنا نقل کیا ہے،اُنہی میں ایک یہ بھی ہے:”ثُمَّ أَتَى عَلَى قَوْمٍ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ لَحْمٌ فِي قِدْرٍ نَضِيجٌ، وَلَحْمٌ آخَرُ نِيءٌ خَبِيثٌ، فَجَعَلُوا يَأْكُلُونَ الْخَبِيثَ وَيَدَعُونَ النَّضِيجَ الطَّيِّبَ“پھر نبی کریمﷺایک ایسی قوم کے پاس آئے جن کےآگےہانڈی میں ایک گوشت پکاہوا اور دوسرا کچا اور گندا تھا،اور وہ لوگ پاکیزہ پکے ہوئے گوشت کو چھوڑ کر گندا گوشت کھانے میں لگے ہوئےتھے۔آپﷺنے دریافت کیا کہ اے جبریل!یہ کون لوگ ہیں؟حضرت جبریل امیننے فرمایا:”الرَّجُلُ مِنْ أُمَّتِكَ يَقُومُ مِنْ عِنْدِ امْرَأَتِهِ حَلَالًا، فَيَأْتِي الْمَرْأَةَ الْخَبِيثَةَ، فَيَبِيتُ مَعَهَا حَتَّى يُصْبِحَ، وَالْمَرْأَةُ تَقُومُ مِنْ عِنْدِ زَوْجِهَا حَلَالًا طَيِّبًا، فَتَأْتِي الرَّجُلَ الْخَبِيثَ فَتَبِيتُ عِنْدَهُ حَتَّى تُصْبِحَ“یہ آپ کی امت کےوہ (بد نصیب)لوگ ہیں جن میں