عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
اکتیسویں صفت:شوہر کو منانے والی ہونا : عورت کی ایک اہم خوبی یہ ذکر کی گئی ہے کہ وہ شوہر کے ناراض اور غصہ ہوجانے کی صورت میں مضطرب اور بےقرار ہوجاتی ہے اور اُسے اُس وقت تک قرار نہیں آتا جب تک کہ وہ اپنے روٹھے ہوئے شوہر کو مناکر راضی نہ کرلے، اُسے اُس وقت تک نیند نہیں آتی جب تک کہ وہ اپنے شوہر کی ناراضگی دور نہ کرلے۔ یقیناً یہ ایسی عظیم اور بہترین صفت ہے جس کی وجہ سے کبھی فاصلے باقی نہیں رہتے ،دوریاں اور جدائیاں پیدا نہیں ہوتیں،نفرتوں اور عداوتوں کی آگ اولاً تو جلتی ہی نہیں اور اگر جل بھی جائے تو اُسے سلگنے اور گھر کوجلاکر راکھ کردینےکا کبھی موقع نہیں ملتا ۔ حضرت عبد اللہ بن عباسفرماتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِنِسَائِكُمْ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ“کیا میں تمہیں تمہاری جنتی عورتوں کے بارے میں نہ بتلاؤں؟ پھر خود ہی جواب اِرشاد فرمایا:”الْوَدُودُ، الْوَلُودُ، الْعَؤُودُ عَلَى زَوْجِهَا، الَّتِي إِذَا آذَتْ أَوْ أُوذِيَتْ، جَاءَتْ حَتَّى تَأْخُذَ بِيَدِ زَوْجِهَا، ثُمَّ تَقُولُ:وَاللهِ لَا أَذُوقُ غُمْضًا حَتَّى تَرْضَى“وہ جو شوہر سے خوب محبت کرنے والی،خوب بچے جننے والی ،اپنے شوہر کی طرف کثرت سے لوٹنے والی ہو، وہ جب اپنے شوہر کو تکلیف پہنچا دے یا اُن کو تکلیف پہنچادی جائے تو آکر اپنے شوہر کا ہاتھ پکڑ لیتی ہے اور کہتی ہے : اللہ کی قسم! میں ذرہ بھر نہیں سوؤں گی جب تک آپ راضی نہ ہوجائیں۔(سنن کبریٰ نسائی:9094) ایک اور روایت میں ہے،نبی کریمﷺنے فرمایا:”أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِنِسَائِكُمْ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ؟“ کیا میں تمہیں تمہاری جنتی عورتوں کے بارے میں نہ بتلاؤں؟ لوگوں نے کہا:ضرور اِرشاد فرمائیے، آپﷺنے