عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
ملی ہےجوبانجھ ہے کیا میں اُس سے نکاح کرلوں؟ آپﷺنے فرمایا:نہیں۔وہ پھر آیا(اور پھر وہی سوال کیا )آپﷺنےاُسے منع فرمایا، وہ شخص پھر تیسری مرتبہ آیا (اور وہی سوال کیا ) آپﷺنے فرمایا: ”تَزَوَّجُوا الْوَدُودَ الْوَلُودَ فَإِنِّي مُكَاثِرٌ بِكُمُ الْأُمَمَ“ ایسی عورت سے نکاح کرو جو اپنے خاوند سے محبت کرنے والی ہو اور زیادہ بچے جننے والی ہو کیونکہ میں دوسری امتوں کے مقابلہ میں تمہاری کثرت پر فخر کروں گا۔(ابوداؤد:2050) ایک اور روایت میں ہے،نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”تَزَوَّجُوا الْوَدُودَ الْوَلُودَ، فَإِنِّي مُكَاثِرٌ بِكُمُ الْأَنْبِيَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ“ایسی عورت سے نکاح کرو جو اپنے خاوند سے خوب محبت کرنے والی ہو اور زیادہ بچے جننے والی ہو کیونکہ میں(قیامت کے دن)دوسرے انبیاء (علیہم الصلوۃ و السلام) کے مقابلہ میں تمہاری کثرت پر فخر کروں گا۔(السنن الکبریٰ بیہقی:13476) ایک روایت میں ہے ،نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:”عَلَيْكُمْ بِالْأَبْكَارِ، فَإِنَّهُنَّ أَعْذَبُ أَفْوَاهًا، وَأَنْتَقُ أَرْحَامًا، وَأَرْضَى بِالْيَسِيرِ“ باکرہ(یعنی کنواری)عورتوں سے نکاح کیا کرو کیونکہ وہ شیریں دہن ہوتی ہیں(یعنی لبِ شیریں یا گفتارِ شیریں کی حامل ہوتی ہیں) اورزیادہ بچے جننے والی ہوتی ہیں اور تھوڑے پر راضی ہوجاتی ہیں۔(سنن کبریٰ بیہقی:13473)اکیسویں صفت:شوہر کی غم گسار ہونا : عورت کی ایک اہم خوبی یہ ہے کہ شوہر اگر غمگین ہو تو اُس کی دلجوئی اور غم گساری کرے تاکہ اُس کی پریشانی دور ہو ، نبی کریمﷺنے بہترین عورت کی صفات میں اس خوبی کو نمایاں طور پر بیان کیا ہے،