عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
انیسویں صفت:شوہر سے محبت کرنے والی ہونا : احادیثِ طیّبہ میں بہترین عورت کی ایک صفت یہ ذکر کی گئی ہےکہ وہ اپنے شوہر پر فریفتہ ہو ،اُس کو چاہنے والی اور اُس سے خوب محبت کرنے والی ہو ۔چنانچہ ایک روایت میں ہے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”خَيْرُ نِسَائِكُمُ الْوَدُودُ“تمہاری عورتوں میں سب سے بہترین وہ عورتیں ہیں جو اپنے شوہروں سے خوب محبت کرنے والی ہوں۔(سنن کبریٰ بیہقی:13478) ایک اور روایت میں ہے،حضرت انسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :”خَيْرُ نِسَاءِكُمُ الْعَفِيْفَةُ الغَلِمَةُ، عَفِيْفَةٌ فِيْ فَرْجِهَا غَلِمَةٌ عَلَى زَوْجِهَا“تمہاری عورتوں میں سب سے بہترین عورت وہ ہے جو عفیف و پاکدامن ہو اور شوہر کو چاہنے والی ہو(یعنی )اپنی شرمگاہ کے اعتبار سے عفیف ہو اور اپنے شوہر کو خوب چاہنے والی ہو۔(کنز العمال:45148)بیسویں صفت:خوب بچوں والی ہونا : عورت کی ایک خوبی یہ ذکر کی گئی ہے کہ اُس سے خوب اولاد کے حصول کا فائدہ ہو کیونکہ یہ تکثیرِ امّت یعنی نبی کریمﷺکی امّت میں کثرت کا ذریعہ ثابت ہوتا ہے،چنانچہ یہی وجہ ہے کہ بہت سی حدیثوں میں ایسی عورتوں سے نکاح کرنے کی تعلیم دی گئی ہے جو زیادہ بچے جننے والی ہو ،اور یہ بات لڑکی کے خاندان کی عورتوں ،بالخصوص بہنوں ،ماں،خالہ اور نانی وغیرہ کو دیکھ کر معلوم ہوسکتی ہے۔ حضرت معقل بن یسارفرماتے ہیں : ایک شخص نےنبی کریمﷺکی خدمت میں حاضر ہوکر دریافت کیا :”إِنِّي أَصَبْتُ امْرَأَةً ذَاتَ حَسَبٍ وَجَمَالٍ، وَإِنَّهَا لَا تَلِدُ، أَفَأَتَزَوَّجُهَا؟“مجھے ایک ایسی عورت