عورتوں کی خوبیاں اور خامیاں |
یک ایسی |
|
تھیں،اپنی اولاد کو قتل کرتی تھیں اور اپنے شوہروں کیلئےدوسرے لوگوں سے( زنا کے ذریعہ) وارث بنایا کرتی تھیں۔(مساوئ الاخلاق للخرائطی:459)جہنم میں زنا کرنے والوں کی سخت بدبو ہوگی : حضرت بریدہ سے موقوفاً اورمرفوعاً دونوں طرح مَروی ہے:”إِنَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعَ وَالأَرَضِيْنَ السَّبْعَ وَالْجِبَالَ لَيَلْعَنَّ الشَّيْخَ الزَّانِيَ، وَإنَّ فُرُوْجَ الزُّنَاةِ لَتُؤْذِيْ أَهْلَ النَّارِ بِنَتَنِ رِيْحِهَا“بیشک ساتوں آسمان و زمین اور پہاڑ سب بوڑھے زنا کرنے والے پر لعنت کرتے ہیں، اوربیشک زنا کرنے والوں کی شرمگاہیں اپنی (انتہائی غلیظ و کریہہ)بدبوسےسارے جہنمیوں کو تکلیف پہنچائیں گی۔(مسند البزار:10/310) نبی کریمﷺ کا یہ ارشاد نقل کیا گیا ہے:”لَمَّا عُرِجَ بِيْ مَرَرْتُ بِرِجَالٍ تُقَطَّعُ جُلُودُهُمْ بِمَقَارِيْضَ مِنْ نَارٍ، فَقُلْتُ: مَنْ هَؤُلَاءِ؟ قَالَ: الَّذِينَ يَتَزَيَّنُونَ لِلزِّينَةِ.قَالَ: ثُمَّ مَرَرْتُ بِجُبٍّ مُنْتِنِ الرِّيحِ، فَسَمِعْتُ فِيهِ أَصْوَاتًا شَدِيدَةً، فَقُلْتُ:مَنْ هَؤُلَاءِ يَا جِبْرِيلُ؟ فَقَالَ:نِسَاءٌ كُنَّ يَتَزَيَّنَّ لِلزِّينَةِ، وَيَفْعَلْنَ مَا لَا يَحِلُّ لَهُنَّ“ معراج کی شب جب مجھے لے جایا گیا تو میں کچھ ایسے مَردوں کے پاس سے گزرا جن کی کھالیں آگ کی قینچیوں سے کاٹی جارہی تھیں، میں نے کہا کہ یہ کون لوگ ہیں؟ جواب دیا گیا یہ وہ لوگ ہیں جو زینت اختیار کرنے لئے مزیّن ہواکرتے تھے، پھر آپﷺفرماتے ہیں کہ میرا گزر ایک بہت ہی بدبو دار کنوئیں پر ہوا، میں نے اُس میں بہت ہی سخت قسم کی (چیخنے چلّانےکی)آوازیں سنی ، پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں ؟ حضرت جبریل نے فرمایا:یہ وہ عورتیں ہیں جو زینت اختیار کرنے کی غرض سے خوب مزیّن ہوا کرتی تھیں اور حرام کاری میں مبتلاء ہوتی تھیں ۔(شعب الایمان:6326)